سنیتا مارشل نے حسن احمد سے شادی کیلئے گھر والوں کو کیسے راضی کیا؟

— فائل فوٹو

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف ماڈل و اداکارہ سنیتا مارشل نے انکشاف کیا ہے کہ اگر گھر والے حسن احمد سے شادی کے لیے رضامندی ظاہر نہ کرتے تو پھر وہ کیا کرتیں۔

حال ہی میں اداکارہ نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی۔ جہاں انہوں نے اپنے کیرئیر اور نجی زندگی کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔

دوران انٹرویو اداکارہ سے سوال کیا گیا کہ کیا اہل خانہ حسن احمد سے ان کی شادی کے لیے باآسانی رضامند ہوگئے تھے۔

میزبان کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ نہیں گھر والوں نے اتنی آسانی سے رضامندی نہیں دی تھی بلکہ انہیں راضی کرنے کے لیے انگلینڈ جانا پڑا، وہاں جاکر ان کے ساتھ رہ کر انہیں راضی کرنا پڑا کیونکہ وہ لوگ وہاں رہتے ہیں اور میں کام کے سلسلے میں پاکستان میں رہتی تھی۔

سنیتا مارشل کا جواب سن کر میزبان نے سوال کیا اگر گھر والے نہیں مانتے تو کیا کرتیں؟ کیا بھاگ کر شادی کرتیں؟

اداکارہ نے میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں شادی دو خاندانوں کے درمیان ہوتی ہے اس لیے ضروری ہے دونوں خاندان باہمی طور پر رضامند ہوں۔

سنیتا مارشل نے مزید کہا کہ اگر گھر والے راضی نہ ہوتے تو وہ حسن کے ساتھ کبھی بھی بھاگ کر شادی نہیں کرتیں۔ اسی لیے جب گھر والوں کو اس بات کا احساس ہوا تو انہوں نے ہمارے رشتے کے لیے رضامندی دے دی۔

خیال رہے کہ سنیتا مارشل عیسائی جبکہ حسن احمد مسلم گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، یہ جوڑی پاکستانی شوبز انڈسٹری کی خوبصورت جوڑیوں میں سے ایک ہے جو گزشتہ 15 برسوں سے شادی کے بندھن میں بندھی ہوئی ہے۔ ان کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی بھی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے