بارسلونا کے ضلع ایئشامپلے کے 10,000 رہائشیوں کی نقل مکانی ،لیکن کیوں؟

بارسلونا(دوست نیوز)ایئشامپلے ضلعے کی پانچ رہائشی تنظیموں کی جانب سے تیار کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، یہاں 232 “کاساس اورسولا” موجود ہیں، جو رہائشی عمارتوں کا 3% بنتا ہے۔
بارسلونا کے ایئشامپلے ضلعے میں رہائشی حقوق کے دفاع میں سرگرم تنظیموں اور رہائشی ایسوسی ایشنز نے مل کر جائیداد کی سٹے بازی (اسپیکولیشن) کی صورتحال پر آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے منگل کے روز ایک مشترکہ رپورٹ پیش کی، جس میں بتایا گیا کہ اس ضلع میں 232 ایسی عمارتیں ہیں جو کسی ایک مالک کی ملکیت میں ہیں اور ان کا مقصد صرف منافع کمانا ہے۔ ان میں سے کئی عمارتوں میں رہائشیوں کو بے دخل کرنے کا عمل جاری ہے، جبکہ کچھ میں یہ بے دخلی پہلے ہی ہو چکی ہے۔
تنظیموں کا اندازہ ہے کہ 2016 سے 2024 کے درمیان، 10,000 ایئشامپلے کے رہائشیوں کو اپنے گھروں سے نکلنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ اس عمل کو “نظر نہ آنے والی بے دخلی” (Invisible Evictions) کہا جاتا ہے، یعنی وہ صورتحال جب رہائشیوں کو عدالتی مقدمے کی دھمکی کے باعث اپنا گھر چھوڑنا پڑتا ہے۔
اس بے دخلی کی ایک بڑی وجہ بڑے پیمانے پر سیاحتی سرگرمیاں ہیں۔ فی الحال، Eixample کے 4٪ مکانات سیاحتی استعمال میں ہیں۔ درحقیقت، اب سیاحتی اپارٹمنٹس میں بستروں کی تعداد (28,000) ہوٹلوں (22,500) سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔ اس کا اثر کرایہ کے فلیٹوں کی دستیابی پر بھی پڑا ہے، اور اس وقت موسمی کرایہ داری کل دستیاب مکانات کا 70٪ حصہ بن چکی ہے۔
“ہمیں اپنے محلوں کے مستقبل کا سوال درپیش ہے”
مقامی رہائشی اور تنظیمیں اس سنگین صورتحال سے بخوبی آگاہ ہیں اور ایک “نئے مزاحمتی مرحلے” کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے، انہوں نے 20 فروری کو شام 6 بجے سینٹر سِوِک Teresa Pàmies میں ایک مشترکہ اجلاس منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ تمام متاثرہ فریقوں جیسے اسکولز، والدین ایسوسی ایشنز (AFA)، کاروباری اداروں اور دیگر تنظیموں کے ساتھ معلومات کا تبادلہ اور یکجہتی کا فروغ کیا جا سکے۔
ایسوسی ایشن آف نیبرز آف لیسکوریا دی ل’ایشامپل کے ترجمان زاویئر ریو نے ایک انٹرویو میں کہا:“ہمیں اپنے محلوں کے مستقبل کا سوال درپیش ہے۔”ان کے مطابق، Casa Orsola کے معاملے کے بعد سب نے اس بحران کی شدت کو محسوس کیا ہے، اور اب وہ منظم ہونے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا:“ہم یہ قبول نہیں کریں گے کہ Eixample کو فروخت کے لیے پیش کر دیا جائے!”