ایزی جیٹ کے پائلٹ کو معطل کردیا گیا،خطرناک وجہ سامنے آگئی

مانچسٹر(دوست نیوز)ایزی جیٹ کے ایک پائلٹ کو معطل کر دیا گیا ہے جب ایک طیارہ، جو 190 افراد کو مانچسٹر سے مصر کے شہر ہُرغادہ لے جا رہا تھا، اپنی آخری منزل کی طرف اترتے وقت ایک پہاڑ کے انتہائی قریب سے گزرا۔
یہ واقعہ 2 فروری کو پیش آیا، جب کپتان پال ایلس ورتھ مانچسٹر ایئرپورٹ سے ہُرغادہ (بحر احمر، مصر) کے لیے پرواز کر رہے تھے۔ جب ایئر بس A320 نے اپنی آخری منزل کی طرف اترنا شروع کیا تو کاک پٹ میں گراؤنڈ پروکسیمیٹی وارننگ سسٹم (GPWS) متحرک ہو گیا۔ یہ سسٹم طیارے کی حفاظت کا حصہ ہے اور ممکنہ تصادم سے خبردار کرتا ہے۔
اس انتباہ کے بعد، پائلٹ نے فوری طور پر طیارے کی بلندی بڑھائی اور اپنی سمت درست کی۔ فلائٹ کے مسافروں کو اس خطرناک صورتحال کا بالکل بھی علم نہیں ہوا، حالانکہ طیارہ ایک پہاڑ سے تصادم کے قریب تھا۔ اندرونی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ طیارہ ایک پہاڑ کی چوٹی سے محض 235 میٹر کے فاصلے سے گزرا، جب کہ عموماً پائلٹ اس پہاڑی سلسلے سے تقریباً 1825 میٹر کی بلندی پر گزرتے ہیں۔
اس واقعے کی اطلاع خود پائلٹ نے اگلے دن دی، جس کے بعد ایک سرکاری تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ ہُرغادہ ایئرپورٹ واپس پہنچنے کے بعد، پائلٹ کو واپس برطانیہ لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پال ایلس ورتھ مسافر کے طور پر واپس مانچسٹر پہنچے۔
ذرائع نے بتایا کہ جیسے ہی واقعے کی اطلاع ملی، حکام نے فوری مداخلت کرتے ہوئے پائلٹ کو دوبارہ پرواز کرنے سے روک دیا۔ ایک اور عملے نے طیارے کو واپس برطانیہ لے کر آیا۔
برطانیہ پہنچنے پر، ایلس ورتھ کو باضابطہ طور پر معطل کر دیا گیا۔ اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
میڈیا کو دیے گئے بیان میں ایزی جیٹ نے کہا:“ہمارے تمام پائلٹس کے لیے حفاظت اولین ترجیح ہے۔ وہ انڈسٹری کے اعلیٰ ترین معیار کے مطابق تربیت یافتہ ہیں، سخت ٹیسٹ سے گزرتے ہیں اور قریبی نگرانی میں رکھے جاتے ہیں۔”