“میری بچپن کی زندگی بہترین نہیں تھی، لیکن میری ماں نے ہمیشہ مجھے خوبصورتی دکھائی”لامین یامال

IMG_5790

بارسلونا(دوست نیوز)منگل 11 مارچ کو ہونے والے میچ کی بدولت بارسلونا نے بینفیکا کو شکست دے کر چیمپئنز لیگ کے کوارٹر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ لامین یامال (17) کا کیا گیا گول ایف سی بارسلونا کے لیے ان کے بہترین گولز میں شمار کیا جائے گا۔

بارسلونا کی ٹیم نے یہ جیت اور کوالیفکیشن ڈاکٹر کارلس مینیارو کے نام کی، جن کی حالیہ اور اچانک وفات نے سب کو متاثر کیا۔ حتیٰ کہ کلب کو ہفتہ، 8 مارچ کو اوساسونا کے خلاف میچ بھی منسوخ کرنا پڑا۔ بارسلونا کا یہ 17 سالہ کھلاڑی ایک نرم دل اور خاندانی شخصیت ہے۔ کئی مواقع پر، لامین یامال نے اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ روکا فوندا (ماتارو) کا یہ نوجوان اپنی فیملی سے بہت قریب ہے۔

لامین یامال کے والدین، منیر نسراوی اور شیلا ایبانا، ہمیشہ ان کے لیے ایک مضبوط سہارا رہے ہیں۔ دونوں نے نوجوان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ ترقی میں اہم کردار ادا کیا، خاص طور پر ان کی والدہ: “میری پہلی محبت۔”

اپنے والدین اور چھوٹے بھائی کے علاوہ، ایک اور اہم شخصیت ان کی 73 سالہ دادی فاطمہ ہیں: “میری دادی ہمیشہ مجھے دو نصیحتیں کرتی ہیں: سیاہ کپڑے نہ پہننا اور مسکرانا اور اپنے والدین کا خیال رکھنا۔”

DAZN کو دی گئی ایک انٹرویو میں، بارسلونا کے اس نوجوان کھلاڑی نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور اپنی ماں شیلا کی محنت کی تعریف کی: “میری بچپن کی یادیں اچھی ہیں۔ میری زندگی بہترین نہیں تھی، لیکن میری ماں نے کبھی مجھے برا دیکھنے نہیں دیا۔”

لامین یامال نے مزید کہا، “میں ہمیشہ اپنی ماں سے کہتا ہوں کہ میں ان کا بہت شکر گزار ہوں، کیونکہ جتنا مشکل وقت انہوں نے گزارا، انہوں نے ہمیشہ مجھے اچھائی دکھائی۔” آج وہ فٹبال کی دنیا کے ایک ستارے ہیں، لیکن یہاں تک پہنچنا ان کے لیے آسان نہیں تھا۔

شیلا ایبانا کا تعلق گنی استوائی سے ہے اور وہ ہمیشہ اپنے بیٹے کے ساتھ بہت قریبی رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیٹے کا ان کے پس منظر پر ہونے والی تنقیدوں کے خلاف بھی دفاع کیا: “میرا بیٹا گنی استوائی کا ہے اور جب لوگ کہتے ہیں کہ وہ نہیں ہے تو مجھے دکھ ہوتا ہے۔”

سوشل میڈیا پر کئی تبصرے ان کی ماں کی تعریف میں کیے گئے:

• “یہ ایک ایسے لڑکے کی تربیت ہے جس کی ماں نرم دل اور ذمہ دار ہے۔”

• “لامین یامال ایک عاجز اور باادب نوجوان ہے۔”

• “ایسی مائیں فٹبال کی جان ہیں۔”

• “17 سال کی عمر میں اتنی ذہانت، میرے احترام ان کے والدین کے لیے۔”

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے