اسپین حکومت بیزم کے ذریعے ادائیگیوں پر کنٹرول کرے گی

بارسلونا(دوست نیوز یورپ)بزوم (Bizum) ایک لازمی ڈیجیٹل ٹول بن چکا ہے، جو تیزی اور آسانی سے ادائیگیاں اور رقم کی منتقلی ممکن بناتا ہے۔ اس کی مقبولیت نے حکومت کی توجہ بھی اپنی طرف مبذول کروا لی ہے، جس نے اس پر سخت نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت کے مطابق، یہ اقدام ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد ٹیکس چوری کا خاتمہ اور تمام معاشی لین دین کو باقاعدہ بنانا ہے۔ تو بزوم کو قانونی طریقے سے استعمال کرنے کے لیے کن اصولوں پر عمل کرنا ہوگا؟
حکومت کا بزوم کے ذریعے ادائیگیوں پر کنٹرول کرنے کا پروٹوکول
حکومت نے بزوم کے ذریعے ہونے والے مالی لین دین پر نظر رکھنے کے لیے ایک مخصوص پروٹوکول مرتب کیا ہے۔ یہ نظام، جو لاکھوں افراد روزانہ استعمال کرتے ہیں، تیز تر منتقلی کے ساتھ ساتھ غیر رجسٹرڈ ادائیگیوں کو بھی ممکن بناتا ہے۔
اس پروٹوکول میں بینکوں کے ساتھ تعاون شامل ہے، جو اس بات کے پابند ہیں کہ وہ مشکوک لین دین یا مخصوص حد سے تجاوز کرنے والی منتقلی کی اطلاع دیں۔ اس کے علاوہ، حکومت پہلے ہی جدید ڈیٹا تجزیاتی ٹولز استعمال کر رہی ہے تاکہ ایسے نمونے پہچانے جا سکیں جو ٹیکس چوری کی نشاندہی کرتے ہوں، جیسے ایک ہی افراد کے درمیان بار بار رقم کی منتقلی یا ایسی مالی سرگرمیاں جو متعلقہ شخص کے اعلان کردہ مالی معاملات سے مطابقت نہ رکھتی ہوں۔
حدود اور مشکوک لین دین
بزوم کے ذریعے فی ٹرانزیکشن 1,000 یورو تک کی ادائیگی ممکن ہے، لیکن حکومت خاص طور پر ایسے لین دین پر نظر رکھے گی جو اس حد میں رہتے ہوئے بھی مستقل بنیادوں پر کی جا رہی ہوں۔
مثال کے طور پر، اگر کوئی شخص مختلف افراد سے بار بار ادائیگیاں وصول کرتا ہے اور یہ رقم مجموعی طور پر بڑی ہو جاتی ہے، تو یہ ایک مشکوک معاملہ سمجھا جا سکتا ہے۔
اسی طرح، وہ ادائیگیاں جو کاروباری یا پیشہ ورانہ سرگرمیوں سے منسلک ہیں، بھی حکومت کی نظروں میں ہیں۔ کئی چھوٹے کاروبار بزوم کے ذریعے ادائیگیاں وصول کرتے ہیں، لیکن اگر یہ آمدن حکام کو ظاہر نہ کی جائے، تو متعلقہ کاروبار یا فرد کو قانونی کارروائی اور سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سزائیں
محکمہ خزانہ (ہاسیندا) نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ٹیکس چوری کے لیے بزوم (Bizum) کے استعمال کو برداشت نہیں کرے گا۔ جو افراد اس پلیٹ فارم کے ذریعے موصول ہونے والی آمدنی کو ظاہر نہیں کرتے، انہیں جرمانے اور مالی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگر خلاف ورزی سنگین ہو تو ٹیکس فراڈ کی تحقیقات شروع کی جا سکتی ہیں، جو کہ سخت قانونی نتائج کا سبب بن سکتی ہے۔
سزاؤں کا انحصار خلاف ورزی کی شدت اور غیر ظاہر شدہ رقم پر ہوگا۔ عام طور پر، ہاسیندا ایسے معاملات میں 50% سے 150% تک کا جرمانہ عائد کر سکتی ہے، اس کے علاوہ بقایا ٹیکس بھی ادا کرنا ہوگا۔
بزوم پر کنٹرول سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے افراد
سب سے زیادہ متاثر وہ افراد ہوں گے جو بزوم کے ذریعے غیر ظاہر شدہ آمدنی حاصل کر رہے ہیں، بشمول:
• فری لانسرز (خود مختار پروفیشنلز)
• چھوٹے کاروبار
• ایسے افراد جو بار بار خدمات یا مصنوعات کے بدلے میں بزوم کے ذریعے ادائیگیاں وصول کرتے ہیں
اس کے علاوہ، وہ افراد بھی متاثر ہو سکتے ہیں جو بزوم کے ذریعے عطیات، غیر رسمی ادائیگیاں، تحائف، یا دوستوں اور خاندان کے درمیان قرضوں کا لین دین کرتے ہیں۔ اگرچہ ایسی ٹرانزیکشنز عام طور پر ٹیکس کے دائرے میں نہیں آتیں، لیکن اگر ہاسیندا کو شبہ ہو کہ یہ ایک خفیہ کاروباری سرگرمی ہے، تو وہ ثبوت طلب کر سکتی ہے۔
ہاسیندا کی دیگر نگرانی کی سرگرمیاں
بزوم پر کنٹرول کے علاوہ، ہاسیندا نے دیگر کئی شعبوں میں بھی نگرانی سخت کر دی ہے، جن میں شامل ہیں:
کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کا استعمال
محکمہ خزانہ بینک اکاؤنٹس میں لین دین کا تجزیہ کر رہا ہے تاکہ ایسے اخراجات کو پہچانا جا سکے جو ظاہر کردہ آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ مثال کے طور پر، اگر کسی شخص کی آمدنی کم ظاہر کی گئی ہے لیکن وہ مہنگی خریداری کر رہا ہے، تو اس کے خلاف تحقیقات شروع کی جا سکتی ہیں۔
قرعہ اندازی، لاٹری اور بیٹنگ کے انعامات
بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ مقابلوں، قرعہ اندازی اور جوا (بیٹنگ) میں جیتے گئے انعامات پر بھی ٹیکس عائد ہوتا ہے۔ ہاسیندا مختلف سٹے بازی پلیٹ فارمز اور مقابلوں کے منتظمین سے تعاون کر رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ جیتنے والے افراد اپنی آمدنی ظاہر کریں اور مقررہ ٹیکس ادا کریں۔
غیر نقد انعامات (مثلاً گاڑیاں یا سفری ٹکٹ)
ایسے انعامات جو نقد کے بجائے اشیاء کی صورت میں دیے جاتے ہیں، جیسے کہ گاڑیاں یا سفر کے پیکجز، وہ بھی ٹیکس کے دائرے میں آتے ہیں۔ ان مقابلوں کے منتظمین پر لازم ہے کہ وہ انعامات کے جیتنے والوں اور ان کی مالیت کے بارے میں ہاسیندا کو مطلع کریں۔
ہاسیندا کے کنٹرولز کے لیے تیاری کیسے کریں؟
کنٹرولز میں اضافے کے پیش نظر، افراد اور کاروباری اداروں کو اپنی ٹیکس ادائیگیوں میں مکمل شفافیت اپنانے کی ضرورت ہے۔
• تمام مالی لین دین، خاص طور پر بزوم کے ذریعے کی گئی ادائیگیاں، کا مکمل ریکارڈ رکھیں۔
• کسی بھی پیچیدگی سے بچنے کے لیے ٹیکس کے ماہر (اکاؤنٹنٹ یا ایڈوائزر) سے مشورہ لیں، خاص طور پر اگر آپ خود مختار (فری لانسر) یا چھوٹے کاروباری مالک ہیں۔
• ہاسیندا کے ساتھ مکمل شفافیت رکھیں۔ اگر کسی غلطی کا پتہ چلے تو خود سے درست کر لیں، کیونکہ رضاکارانہ طور پر غلطی درست کرنے سے جرمانے میں نرمی ہو سکتی ہے۔
بزوم پر کنٹرول اس بات کی علامت ہے کہ محکمہ خزانہ ڈیجیٹل دور کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کر رہا ہے اور نئی ٹیکنالوجیز کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔