اسپین میں تاریخ کا بدترین بلیک آؤٹ ہائی کورٹ کا تحقیقات کااعلان،کتنا معاشی نقصان ہوا؟

IMG_9442

میڈرڈ (دوست نیوز)اسپین اور پرتگال نے اپنی تاریخ کے بدترین بلیک آؤٹ کے بعد دوبارہ بجلی بحال کر دی، اگرچہ حکام نے اس کی وجہ یا مستقبل میں اس کی روک تھام کے بارے میں کوئی واضح وضاحت نہیں دی۔

ٹریفک لائٹس دوبارہ چل پڑیں، ٹرین اور میٹرو سروسز آہستہ آہستہ بحال ہو گئیں اور اسکول دوبارہ کھل گئے۔ شہری تاخیر کے باوجود کام پر واپس پہنچنے کی کوشش کرتے رہے، جبکہ بلیک آؤٹ کے دوران لوگ لفٹوں میں پھنس گئے تھے اور اپنے خاندانوں سے فون رابطے سے محروم ہو گئے تھے۔

اچانک ہونے والے اس بلیک آؤٹ میں پیر کے روز دوپہر کے قریب صرف پانچ سیکنڈ میں اسپین کی 60 فیصد بجلی کی طلب بند ہو گئی۔

منگل کے روز ہسپانوی گرڈ آپریٹر REE نے سائبر حملے کے امکان کو مسترد کر دیا، لیکن اسپین کی ہائی کورٹ نے اعلان کیا کہ وہ یہ تحقیقات کرے گی کہ آیا ملک کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے کہا کہ حکومت کسی بھی امکان کو مسترد نہیں کر رہی۔

سانچیز نے منگل کے روز کہا: “ہمیں جلد بازی میں نتیجے پر نہیں پہنچنا چاہیے اور غلطیاں نہیں کرنی چاہییں۔ ہم معلوم کریں گے کہ وہ پانچ سیکنڈ میں کیا ہوا تھا۔”

REE کے مطابق، اسپین کے جنوب مغرب میں شمسی توانائی پیدا کرنے والے دو پلانٹس میں پیداوار بند ہونے کے دو واقعات سامنے آئے، جن کی وجہ سے بجلی کے نظام میں عدم استحکام پیدا ہوا اور فرانس کے ساتھ بجلی کا رابطہ ٹوٹ گیا۔

اسپین یورپ میں قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہے، اور اس بلیک آؤٹ نے اس بحث کو جنم دیا ہے کہ آیا شمسی یا ہوائی توانائی کی فراہمی میں عدم استحکام اس کے بجلی کے نظام کو زیادہ کمزور بناتا ہے۔

سرمایہ کاری بینک RBC نے بلیک آؤٹ کی اقتصادی قیمت 2.25 ارب سے 4.5 ارب یورو کے درمیان بتائی ہے اور اسپین کی حکومت پر تنقید کی ہے کہ وہ شمسی توانائی پر مبنی نظام میں بیٹری اسٹوریج نہ ہونے کے باوجود بنیادی ڈھانچے کے حوالے سے غفلت برت رہی ہے

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے