اگلے دو برسوں میں اسپین میں تقریباً 2 لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن کو باقاعدہ حیثیت دینے پر غور

IMG_0796

بارسلونا(دوست نیوز)یورپ کی دیگر ریاستوں کے برعکس، اسپین میں ایک نئی امیگریشن قانون کے تحت تقریباً 2 لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن کو کاتالونیا میں باقاعدہ حیثیت دینے کی اجازت دی جائے گی۔

کاتالونیا میں حکومت کے نمائندے، کارلوس پرییتو نے اعلان کیا ہے کہ اگلے دو برسوں میں اسپین میں تقریباً 2 لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن کو باقاعدہ حیثیت دی جا سکتی ہے۔ یہ اقدام نومبر میں منظور کیے گئے نئے امیگریشن ضوابط (Reglamento de Extranjería) کے تحت اٹھایا جا رہا ہے، جو 20 مئی سے نافذ العمل ہوں گے۔

پرییتو نے بتایا کہ 2024 میں تقریباً 2 لاکھ 90 ہزار درخواستیں نمٹائی گئیں، جبکہ 2025 کے آغاز سے اب تک 54 ہزار سے زائد کیسز پر کارروائی ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیا قانون معاشی اور سماجی طور پر تارکینِ وطن کے انضمام (integration) کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسپین کی بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی کے پیشِ نظر، تارکینِ وطن کی آمد کو ایک “ضرورت” قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، امیگریشن دفاتر میں عملے اور وسائل میں 30 سے 40 فیصد اضافہ کیا جائے گا تاکہ درخواستوں پر تیزی سے کارروائی ہو سکے۔

وزیر کا مؤقف

حقوقِ سماجی و شمولیت کی وزیر، مونيكا مارتينيز براوو نے اس اقدام کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئے ضوابط بہت سے افراد کی زندگی میں بہتری لائیں گے اور تارکینِ وطن کو اسپین میں اپنی زندگی کا منصوبہ مکمل کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیا قانون کاغذی کارروائی کم کرے گا، اور باقاعدہ حیثیت حاصل کرنے کے لیے نئے، زیادہ حقیقت پسندانہ، انسانی اور مؤثر راستے فراہم کرے گا۔

“دوسرا موقع” کا نیا نظام

سب سے اہم تبدیلی “ارائگو دے سگوندا اوپورتونی داد” (Arraigo de segunda oportunidad) یا “دوسرا موقع” کا نیا نظام ہے۔ اس کے تحت وہ افراد جو اسپین میں بغیر قانونی حیثیت کے کچھ عرصہ گزار چکے ہیں، اب آسان طریقے سے باقاعدہ حیثیت حاصل کر سکیں گے۔

نئے قانون میں مستقل رہائش کے لیے درکار مدت تین سال سے کم کر کے دو سال کر دی گئی ہے، اور دیگر شرائط میں بھی نرمی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، درخواست جمع کراتے ہی ان افراد کو کام کرنے کی اجازت بھی دی جائے گی، جس سے ان کا روزگار اور سماجی انضمام آسان ہو گا۔

تنقید اور خدشات

جہاں اس قانون کو کئی حلقوں کی جانب سے سراہا جا رہا ہے، وہیں کچھ سیاسی گروہ اسے “افیکتو لیامادا” (یعنی مزید غیر قانونی آمد کو دعوت دینے والا قدم) قرار دے رہے ہیں۔

یہ تنقید بھی کی جا رہی ہے کہ اسپین اس معاملے میں یورپ کے باقی ممالک کے برعکس قدم اٹھا رہا ہے، جہاں دیگر ریاستیں امیگریشن پالیسیوں کو سخت کر رہی ہیں، وہاں اسپین غیر قانونی تارکین وطن کو قانونی حیثیت دے رہا ہے

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے