کاتالان پارلیمان میں اسلامی پردے پر پابندی سے متعلق پیش ہونے والی قرارداد کا کیا بنا؟جانئیے

22 مئی 2025 کو بارسلونا میں کاتالان پارلیمان نے انتہاپسند قوم پرست جماعت “آلیانسہ کاتالانا” (Aliança Catalana) کی اسلامی پردے (حجاب، نقاب، برقعہ وغیرہ) پر عوامی مقامات میں پابندی کی قرارداد کو مسترد کر دیا۔
یہ قرارداد صرف قدامت پسند “پاپولر پارٹی” (People’s Party) اور انتہائی دائیں بازو کی جماعت “ووکس” (Vox) کی حمایت حاصل کر سکی، جس کے نتیجے میں اسے واضح اکثریت سے مسترد کر دیا گیا۔i

آزادی کی حامی اور اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت “جونتس” نے کچھ مخصوص صورتوں میں پردے پر پابندی کی حمایت کی، جیسے کہ لازمی تعلیم کے اداروں میں، یا عوامی مقامات پر برقعہ اور نقاب پر پابندی ہونی چاہئیے،تاہم “جونتس” نے قرارداد کو رد کر دیا اور کہا کہ “یہ متن نفرت سے لبریز ہے” اور “یہ موقف صرف مزید کاتالانوفوبیا (Catalanophobia) کو جنم دیتا ہے”۔
“آلیانسہ کاتالانا” کی اس قرارداد میں، جو کہ بڑی حد تک “ووکس” کے ساتھ مل کر تیار کی گئی، حجاب، نقاب، برقعہ، برکینی، چادر، خمار اور چادور جیسے لباس پر عوامی مقامات اور اداروں میں پابندی کی تجویز دی گئی تھی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ “اسلام مغربی اقدار سے ہم آہنگ نہیں ہے”۔پارلیمان میں خطاب کرتے ہوئے، “آلیانسہ کاتالانا” کی رہنما سیلویا اوریولس نے اسلامی پردے کو “بربریت کی پیش خیمہ” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ “ایک انتباہ ہے کہ ہم نے جو صدیوں کی جدوجہد، قربانی اور ترقی سے حاصل کیا ہے، وہ چند دہائیوں میں بکھر سکتا ہے”۔
کاتالان وزیر تعلیم ایستر نیوبو (Esther Niubó)، جو حکمران سوشلسٹ پارٹی سے ہیں، نے وضاحت کی کہ حجاب قانون کے تحت “تحفظ یافتہ” ہے اور مکمل چہرہ چھپانے والے پردے اور سادہ حجاب کے درمیان فرق کو مدنظر رکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مذہبی آزادی “بنیادی حق” ہے جیسا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے عالمی منشور میں درج ہے، اور یہ پارلیمان کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی نظام میں ثقافتی و مذہبی تنوع کی گنجائش موجود ہے، بشرطیکہ لباس تعلیمی سرگرمیوں میں رکاوٹ نہ بنے۔
بائیں بازو کی جماعت “کومونس” کے جیراردو پیساریلو نے “جونتس” کے موقف پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں “یقین نہیں آتا کہ کارلس پوجدیمونت کی جماعت واقعی اس موقف میں مخلص ہے”۔انہوں نے مزید کہا: “جونتس وہی سوچ اپنا رہے ہیں جو آلیانسہ کاتالانا یا دیگر انتہاپسند جماعتیں اپناتی ہیں، اور یہ کاتالونیا کے لیے افسوسناک ہے۔”
“ای آر سی” (Esquerra Republicana) کے جوان ایگناسی ایلینا اور “سی یو پی” (CUP) کی رکن پلار کستییخو نے بھی جونتس پر تنقید کی۔ایلینا نے کہا: “ایک ریاستی جماعت ان معاملات کو اصولی بنیادوں پر دیکھتی ہے، نہ کہ وقتی سوچ کے مطابق۔”
کستییخو نے خبردار کیا: “آپ ایک ایسے فریم ورک میں داخل ہو رہے ہیں جو انتہاپسندوں کو فائدہ دیتا ہے۔ آپ ایک ایسے عفریت کو خوراک دے رہے ہیں جو بعد میں آپ کو ہی نقصان پہنچائے گا۔”
پاپولر پارٹی (PPC) کے خوان فرناندیز نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا: “یہ نفرت یا نسل پرستی نہیں ہے، بلکہ عورتوں کی عزت کا تحفظ ہے۔”انہوں نے مزید کہا: “ہماری ذمہ داری ہے کہ لڑکیوں اور خواتین کی عزت کا تحفظ کریں۔ اس کے برخلاف عمل عوامی خدمت سے غداری ہوگی۔”
ووکس کے ایم پی سرجیو ماسیان نے کہا: “اسلامی انتہاپسندی کا پھیلاؤ اکثر مذہبی رسم و رواج کے پردے میں چھپا ہوتا ہے۔