ہسپانوی وزیرِ اعظم نے قبل از وقت انتخابات کو مسترد کر دیا اور بدعنوانی کے اسکینڈل پر قوم سےمعافی مانگ لی

بارسلونا — ہسپانوی وزیرِ اعظم پیدرو سانچیز نے جمعرات کے روز قبل از وقت انتخابات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے عوام سے معذرت کی، جب کہ ان کے قریبی ساتھی سانتوس سردان ایک کرپشن اسکینڈل میں ملوث ہونے کے بعد مستعفی ہو گئے۔
سانچیز نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: “میں شہریوں سے معذرت خواہ ہوں۔” یہ پریس کانفرنس اُس وقت منعقد ہوئی جب سردان، جو حال ہی تک سوشلسٹ رکنِ پارلیمنٹ اور پارٹی کے تنظیمی سیکرٹری تھے، نے استعفیٰ دے دیا۔
قبل از وقت انتخابات کے بارے میں قیاس آرائیوں کو رد کرتے ہوئے سانچیز نے کہا: “2027 سے پہلے کوئی انتخابات نہیں ہوں گے۔”
انہوں نے مزید کہا: “آج صبح تک میں سردان کی دیانتداری پر قائل تھا، کیونکہ اس معاملے میں ان کے ملوث ہونے کا کوئی اشارہ نہیں تھا۔ ہمیں ان پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے تھا۔”
وزیرِ اعظم نے اعلان کیا کہ سوشلسٹ پارٹی کے مالیاتی حسابات کا ایک بیرونی آڈٹ کرایا جائے گا، اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی تنظیمِ نو اگلے پارٹی کانگریس میں کی جائے گی۔
اپنے دورِ حکومت کے سب سے بڑے بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کرتے ہوئے، سانچیز نے اپنے سیاسی منصوبے کا دفاع کیا اور کہا کہ انہیں اس مبینہ کرپشن کے بارے میں پہلے سے کچھ معلوم نہیں تھا۔
الزامات کیا ہیں؟
سانتوس سردان، جو پیدرو سانچیز کے قریبی ساتھی تھے، سوشلسٹ پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ اور تنظیمی سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
بدھ کی رات پریس کو لیک کی گئی ایک پولیس رپورٹ میں انہیں ایسے غیر قانونی کمیشنوں کی نگرانی کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا جو سرکاری معاہدوں سے منسلک تھے۔
رپورٹ میں آٹھ آڈیو ریکارڈنگز شامل ہیں جن میں مبینہ طور پر سردان، سابق سوشلسٹ وزیر خوسے لوئیس آبالوس، اور ان کے سابق معاون کولڈو گارسیا کے درمیان گفتگو شامل ہے۔
ان ریکارڈنگز میں وہ مبینہ طور پر 620,000 یورو کے غیر قانونی کمیشنوں کی ادائیگی پر بات کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، سردان “مبینہ ادائیگیوں کا انتظام سنبھالنے” کے ذمہ دار تھے۔
رپورٹ منظرِ عام پر آنے کے 24 گھنٹے کے اندر، سردان نے استعفیٰ دے دیا، نہ صرف اپنی پارلیمانی نشست بلکہ سوشلسٹ پارٹی میں اپنے عہدے سے بھی۔
تاہم، انہوں نے اپنی بے گناہی کا دعویٰ کیا: “میں اپنی صفائی پر توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہوں اور ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ میں نے کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا۔”