بارسلونا سے غزہ روانہ ہونے والا سب سے بڑا امدادی بیڑہ

IMG_8086

بارسلونا (30 اگست 2025) – بارسلونا کی بندرگاہ کے پانی یکجہتی اور امید کے مناظر سے گونج اٹھے جب اتوار کے روز غزہ کے لیے روانہ ہونے والی تاریخ کی سب سے بڑی فلوٹیلا (Global Sumud Flotilla) نے سفر کا آغاز کیا۔ اس بیڑے میں تقریباً بیس کشتیوں نے شرکت کی جو کھانے پینے کی اشیاء، پانی اور دیگر ضروری سامان سے لدی ہوئی ہیں۔ منتظمین کا مقصد اسرائیلی بحری ناکہ بندی کو توڑنا اور دنیا کے سامنے فلسطین کی انسانی بحران کو اجاگر کرنا ہے۔ گواردیا سول پولیس کے مطابق تقریباً پانچ ہزار افراد نے بارسلونا کے “مول دے لا فوستا” پر بیڑے کو الوداع کہا۔

کل ملا کر 44 ممالک سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں کارکنوں اور پچاس سے زائد کشتیوں نے اس مشن میں حصہ لیا۔ ان میں سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، سابق میئر ادا کولاو، یورپی پارلیمنٹ کے رکن جاؤمے اسینس، کاتالونیا کی رکن اسمبلی پیلار کاستییخو اور بارسلونا کے ای آر سی کے کونسلر جوردی کورونا شامل ہیں، جو ایک کشتی کے کپتان بھی ہیں۔

یہ فلوٹیلا ایک بین الاقوامی شہری اقدام ہے جس کے محرکین فلسطینی نژاد بارسلونا کے رہائشی سیف ابو کشیک اور کارکن تھییاگو آویلا ہیں۔

رخصتی کے موقع پر گریٹا تھنبرگ، ادا کولاو اور دیگر شخصیات نے حکومتوں پر اسرائیل کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ میں جاری “قتل عام” کو روکنے میں ناکام ہیں۔ گریٹا نے کہا کہ “یہ خوفناک ہے کہ دنیا موبائل پر قتل عام براہ راست دیکھ رہی ہے اور اپنی زندگی عام طور پر گزار رہی ہے۔”

ادا کولاو نے تسلیم کیا کہ اسرائیل کی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش میں “اہم خطرات” ہیں، لیکن ان کا کہنا تھا کہ “ہم پُرعزم ہیں، اسرائیل ایک مجرمانہ اور نسل کش ریاست ہے، اس نے پہلے بھی فلوٹیلا پر حملہ کیا ہے، مگر ہم ہر حال میں کوشش کریں گے۔”

اس موقع پر اسپین اور یورپ کی دیگر سیاسی شخصیات جیسے دایانا ریبا (ای آر سی)، ایرین مونتیرو (پودیموس) اور پیلار کاستییخو (سی یو پی) نے بھی شرکت کی اور غزہ میں “قتل عام” کی مذمت کی۔

فنکاروں اور عالمی شخصیات کی حمایت

فلسطین کے حق میں “خاموشی کوئی آپشن نہیں” کے عنوان سے جاری ویڈیو میں ہسپانوی فنکاروں اور ہدایتکاروں جیسے جوردی ایوولے، لوئیس توسار، کارلوس بارڈیم، وکتوریا لوئنگو اور پیدرو آلمودووار نے کھل کر حمایت کی۔ عالمی سطح پر بھی اس اقدام کو پذیرائی ملی ہے۔ امریکی اداکارہ سوزان سرینڈن اور آئرش اداکار لیام کننگھم (Game of Thrones) نے بھی اس مشن میں شمولیت اختیار کی اور کھلے عام اسرائیلی ناکہ بندی کے خلاف آواز بلند کی۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے