غزہ جانے والی عالمی “سمود فلوٹیلا” کو آئندہ سفر کے دوران “مزید بدترین” حملوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔سابق میئر ادا کولاو

WhatsApp Image 2025-09-13 at 13.50.35

بارسلونا کی سابق میئر ادا کولاو جو فلوٹیلا کے عملے کا حصہ ہیں، نے تیونس سے کاتالان نیوز ایجنسی (ACN) کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ تیونس میں قیام کے دوران دو ڈرون حملے صرف آغاز ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل “بین الاقوامی پانیوں میں کسی قانون یا اصول کی پروا نہیں کرتا اور مکمل بے خوفی کے ساتھ کارروائیاں کرتا ہے”۔

2015 سے 2023 تک بارسلونا کی میئر رہنے والی کولاو نے مطالبہ کیا کہ ہسپانوی حکومت فلوٹیلا کی کشتیوں کو “موثر اور مخصوص تحفظ” فراہم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی حکومتیں اسرائیل کے سامنے “بزدلی” دکھا رہی ہیں، جس سے سب کی جانیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ یورپی ممالک بحری جہاز بھیج کر فلوٹیلا کا ساتھ دیں۔

کولاو نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ڈرون حملوں کو معمول سمجھنا خطرناک ہے، کیونکہ یہ یورپی پرچم بردار کشتیوں اور یورپی شہریوں پر کیے جا رہے ہیں۔ “یہ انسانی جانوں پر دہشت گرد حملے ہیں۔ ہم سب خطرے میں ہیں۔ ان کشتیوں میں آگ لگ سکتی تھی یا وہ ڈوب سکتی تھیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے حملوں میں اضافے کے بعد یہ فلوٹیلا “پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت اختیار کر گئی ہے”۔ کولاو کے مطابق، “ایک انسانی راہداری قائم کرنا کم از کم ہدف ہونا چاہیے۔”

یاد رہے کہ “سمود فلوٹیلا” کے جہاز 31 اگست کو بارسلونا سے روانہ ہوئے تھے۔ مسافروں میں ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، اداکار لیام کننگھم اور ادا کولاو سمیت متعدد سرکردہ شخصیات شامل ہیں۔ جہاز تیونس سے روانگی کے بعد دس روز میں غزہ پہنچنے کی توقع ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے