غزہ میں ہونے والے مظالم پر خاموش رہنا ناممکن ہے،ہسپانوی اداکار ایدورد فرناندیز

سان سباستیان (20 ستمبر 2025) – معروف ہسپانوی اداکار ایدورد فرناندیز نے ہفتے کے روز وزیرِ ثقافت ارنست اُرتاسون کے ہاتھوں قومی ایوارڈ برائے سنیما 2025 وصول کیا۔ اس موقع پر انہوں نے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اپنے گلے میں فلسطینی رومال (کفیہ) ڈال لیا۔
ایوارڈ وصول کرتے ہوئے اداکار نے کہا:
“میں ایک ایسی بربریت کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں جو اس وقت پیش آ رہی ہے، اور وہ ہے غزہ میں نسل کُشی۔ وہ سب کو انتہائی ظالمانہ اور وحشیانہ طریقے سے مارنا چاہتے ہیں۔ الفاظ کم پڑ جاتے ہیں، لیکن غزہ ایک ایسا آئینہ ہے جس میں ہم سب دکھائی دیتے ہیں، چاہے ہم چاہیں یا نہ چاہیں۔”
ایدورد فرناندیز نے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والے بچوں کے نام بھی پڑھ کر سنائے اور کہا کہ اس بارے میں بات کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ “وہ نظام کے تحت لوگوں کو مارتے رہیں گے۔ کچھ لوگ کہیں گے کہ ہم اس موضوع پر بہت بات کرتے ہیں، لیکن ہمیں کہنا جاری رکھنا ہوگا تاکہ بطور انسان اپنی عزتِ نفس کو بچا سکیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “ثقافت سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے زمانے کا عکس ہوتے ہیں، اور آج کے دور میں غزہ میں ہونے والے مظالم پر خاموش رہنا ناممکن ہے، چاہے اسے کوئی بھی نام دیا جائے۔”
ایوارڈ تقریب کے دوران اداکار نے جذباتی انداز میں اپنی نجی زندگی کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ بچپن میں انہیں ہمیشہ ایک کمی کا احساس رہا اور وہ لڑکوں کے بجائے لڑکیوں کے ساتھ زیادہ سکون محسوس کرتے تھے، جس کی وجہ سے انہوں نے سوچا کہ شاید وہ ہم جنس پرست ہیں۔ تاہم، آخرکار انہوں نے تھیٹر اور اداکاری کو اپنی پناہ گاہ اور سب سے مقدس جگہ قرار دیا۔