مظہرحسین راجہ کے سسر اورمہںاز گل راجہ کے والد مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کی محفل کا انعقاد

بارسلونا(دوست نیوز)بی ایم ایجوکیٹرز کے ڈائریکٹر مظہرحسین راجہ کے سسر(، مہںاز گل راجہ کے والد اور بلال راجہ کے نانا ابو) حاجی محمد رفیق مرحوم کے ایصال ثواب کے لئےقرآن خوانی،فاتحہ خوانی اور اجتماعی دعا منہاج القران اسلامک سینٹر نزد کائیے چلی بادالونا میں کی گئی،جس میں دوست احباب اور کمیونٹی شخصیات نے شرکت کی ،مظہرحسین راجہ اورمہںاز گل راجہ سے اظہارتعزیت کیا۔

ایصال ثواب کی محفل کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کی سعادت قاری مشتاق احمد نے حاصل اور ہدیہ نعت قدیراے خان،مظہر حسین راجہ اور قاری مشتاق احمدنے پیش کیا۔

مولانا خاور اویس نے ایصال ثواب کی محفل میں دعا کی قبولیت پر مفصل بیان فرمایا انہوں نے کہا کہ دعا ہمیشہ اللہ کے حضور محتاجی اور عاجزی کے ساتھ مانگی جاتی ہے۔حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ جو بندہ دعا کرتا ہے، وہ اللہ کے خضر (رحمت و فیض) کا محتاج ہوتا ہے۔
دعا کے قبول نہ ہونے کی کئی وجوہات ہیں:
دل سے اخلاص کے ساتھ دعا نہ کرنا۔گناہوں پر اصرار۔حرام کھانا یا ناپاک ذریعۂ رزق۔صبر اور انتظار نہ کرنا، حالانکہ اللہ نے ہر دعا کا جواب دینے کا وعدہ کیا ہے (قبولیت، مؤخر کرنا یا بہتر چیز عطا کرنا)۔
حضرت جنید بغدادیؒ بھی یہی بتاتے ہیں کہ قرآن و دعا کا اصل کمال تب ہے جب بندہ اخلاص کے ساتھ دل کی گہرائی سے اللہ کو پکارے۔

قرآن پاک میں آتا ہے کہ جب انسان کو مصیبت پہنچتی ہے تو وہ ہر حال میں اللہ کو پکارتا ہے – لیٹے، بیٹھے یا کھڑے۔ لیکن جب اللہ مصیبت ٹال دیتا ہے تو اکثر لوگ پھر بھول جاتے ہیں (یونس: 12)۔
یہ انسان کی فطرت ہے کہ تکلیف میں عاجزی دکھاتا ہے اور آسانی میں غفلت۔
مولانا خاور اویس نے مزید کہا کہ رزق پاک اور حلال ہونا۔زبان کا سچ ہونا۔دل کا اخلاص۔یہ تین چیزیں مل جائیں تو بندہ اللہ کے مقرب اور ولی کے درجے تک پہنچ سکتا ہے، اور اللہ تعالیٰ خود اس کی توفیقوں کو بڑھا دیتا ہے۔

آخر میں ،قاری عطا المصطفی نے دعا فرمائی اور تمام شرکاء کو لنگر پیش کیا گیا