اسپین کے اٹارنی جنرل نے غزہ میں نسل کشی کے الزامات کی تحقیقات کا حکم دے دیا

IMG_9765

بارسلونا (18 ستمبر 2025) اسپین کے اٹارنی جنرل، آلوارو گارسیا اورتیز نے غزہ میں ممکنہ نسل کشی کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ کارروائی چیف پراسیکیوٹر برائے انسانی حقوق و جمہوری یادداشت، دولورس دیلگادو کی درخواست پر شروع کی گئی، جنہوں نے جون میں نیشنل پولیس کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کا جائزہ لیا تھا۔

رپورٹ میں ایسے شواہد شامل ہیں جو اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بین الاقوامی برادری کے خلاف جرائم کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔ تحقیقات کا مقصد ممکنہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ثبوت جمع کرنا اور محفوظ کرنا ہے تاکہ انہیں متعلقہ اداروں کے سامنے پیش کیا جا سکے۔

تحقیقات کے آغاز کے حکم نامے میں واضح کیا گیا کہ اس وقت بین الاقوامی عدالت انصاف اور انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں دو مقدمات زیرِ سماعت ہیں، اور اسپین کو اپنے دستخط شدہ قوانین و معاہدات کے تحت تعاون کرنا لازم ہے۔ یہ اقدام اقوامِ متحدہ کی آزادانہ تحقیقاتی کمیشن کی سفارشات کے مطابق ہے جس نے ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے پراسیکیوٹر کی تحقیقات میں تعاون کریں۔

یاد رہے کہ اسپین نے مئی 2024 میں ریاستِ فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا تھا۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے