کاتالونیا کی سیاست اور اسرائیل: دو سال میں مؤقف کی بڑی تبدیلی

Screenshot

Screenshot

گزشتہ دو برسوں میں کاتالونیا کی پارلیمان میں اسرائیل اور فلسطین کے حوالے سے جماعتوں کے مؤقف میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ وہ پارٹیاں جو ماضی میں اسرائیل کے حق میں تھیں، اب زیادہ تر فلسطین کے ساتھ کھڑی نظر آتی ہیں۔ آج PSC، جونتس، ای آر سی، کومنز اور سی یو پی اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں، جب کہ پی پی، ووکس اور الیانسہ کاتالانا اب بھی اسرائیلی حکومت کے حامی ہیں۔ اس سیاسی تبدیلی کے پس منظر میں چار اہم واقعات ہیں جنہوں نے جماعتوں کے رویے کو بدل دیا۔

Screenshot

بارسلونا اور تل ابیب کا رشتہ

فروری 2023 میں اس وقت کی میئر آدا کولاؤ نے تل ابیب کے ساتھ تعلقات توڑ دیے، اسرائیل پر “نسلی امتیاز، نوآبادیاتی قبضے اور ظلم” کا الزام لگاتے ہوئے۔ اس فیصلے پر PSC اور جونتس نے سخت تنقید کی۔ بعد میں میئر جاؤمے کولبونی نے تعلقات بحال کیے مگر آٹھ ماہ بعد اسرائیلی کارروائیوں کو “فلسطینی عوام پر قتلِ عام” قرار دیتے ہوئے دوبارہ معطل کر دیا۔

Screenshot

حماس کا حملہ اور ابتدائی ردِعمل

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے اور 1,200 اسرائیلیوں کی ہلاکت کے بعد، کاتالان پارلیمان نے ایک قرارداد منظور کی جس میں “دہشت گردانہ حملے” کی مذمت اور اسرائیل کے “دفاع کے حق” کو تسلیم کیا گیا۔ اس وقت PSC، جونتس، سیودادانوس اور پی پی سب ایک صف میں کھڑے تھے۔ لیکن جیسے جیسے غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی گئی، ہمدردیاں فلسطینی عوام کی طرف منتقل ہونا شروع ہوئیں۔

Screenshot

ای آر سی میں اندرونی تقسیم

ای آر سی کے اندر بھی اختلافات نمایاں تھے۔ صدر پیرا اراگونیس نے غیر جانبدار مؤقف اختیار کیا اور کہا کہ “قربانیاں سب کی برابر ہیں”۔ لیکن پارٹی کے اندر گبریئل روفیان اسرائیلی “قبضے اور نسل کشی” کے خلاف آواز بلند کر رہے تھے، جب کہ رکنِ پارلیمان پیلار ویلوگیریا اسرائیل کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کر رہی تھیں۔

تل ابیب میں دفتر کی بندش

حکومتِ کاتالونیا نے کومنز کے دباؤ پر تل ابیب میں اپنی معاشی نمائندگی بند کر دی۔ اگرچہ فیصلہ زیادہ علامتی تھا، لیکن یہ کاتالان سیاست میں ایک واضح تبدیلی کی علامت بنا۔ ابتدا میں جونتس اور ای آر سی نے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا، مگر جلد ہی دونوں جماعتوں نے اسرائیل کی کارروائیوں کو “نسل کشی” قرار دیا۔

آج کی صورتحال

اب کاتالونیا میں فلسطین کے حق میں اکثریت مضبوط ہو چکی ہے۔ اقوام متحدہ نے بھی اسرائیلی کارروائیوں کو “نسل کشی” کہا ہے۔ PSC، جونتس اور ای آر سی نے اسپین کے وزیرِاعظم پیدرو سانچیز کے اعلان کردہ اسرائیل پر اسلحے کی پابندی کی حمایت کی اور حالیہ فلسطین نواز مظاہروں میں بھی پیش پیش رہے، یہاں تک کہ ان مظاہروں کی وجہ سے سائیکل ریس “وولتا اسپانیا” کا آخری مرحلہ منسوخ کرنا پڑا۔

یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ کاتالان سیاست میں اسرائیل کے حوالے سے مؤقف مکمل طور پر بدل چکا ہے اور آج فلسطین کے ساتھ یکجہتی غالب بیانیہ ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے