بارسلونا میں مذہبی تنوع کا جشن، ’’راتِ مذاہب‘‘ کی دسویں ایڈیشن کا انعقاد

Screenshot
بارسلونا میں اس ہفتے ’’راتِ مذاہب‘‘ (Nit de les Religions) کی دسویں ایڈیشن منائی گئی، جس میں پچاس سے زائد سرگرمیوں نے شہر کو مذہبی و ثقافتی تنوع سے بھر دیا۔ یہ پروگرام یونیسکو کی ذیلی تنظیم ایسوسی ایشن فار انٹرریلیجیس ڈائیلاگ (AUDIR) کے زیر اہتمام ہوا، جس کا مقصد مختلف مذاہب کے مابین ہم آہنگی اور مکالمے کو فروغ دینا ہے۔
شہر کے 535 عبادت گاہوں اور 37 مذاہب و روحانی روایات میں سے کئی نے اس موقع پر اپنے دروازے عام شہریوں کے لیے کھول دیے۔ اس میں نہ صرف بڑے مذاہب جیسے عیسائیت اور اسلام شامل تھے بلکہ اقلیتی مذاہب جیسے یہودیت، بدھ مت، ہندو مت اور عیسائیت کی مختلف شاخوں کی نمائندگی بھی کی گئی۔
ایسوسی ایشن عدلیل اور ’’پُوئنتے دے کومونیکاثیون انترکلچورال‘‘ نے ایک کیتھولک چرچ (مادر دی دیئو دلا اسپرانثا) میں صوفی مراقبے کی ورکشاپ منعقد کی۔ اسی مقام پر گروپ ’’ال وصل‘‘ نے روحانی نغمات بھی پیش کیے۔ منتظمین کے مطابق کسی کیتھولک عبادت گاہ میں پہلی بار ایسا پروگرام ہوا جو ’’یکجہتی اور انضمام‘‘ کی علامت ہے۔
اسی سلسلے میں ’’ایسوسی ایشن ہندو اَدویتَووِدیہ‘‘ نے ہندو مت کی قدیم روحانی روایت کا تعارف پیش کیا۔ شرکا کو سوامی ستیانند کا نایاب ویڈیو ’’ست سنگھ‘‘ دکھایا گیا، جس کے بعد منتروں اور مراقبے کی مشق بھی کرائی گئی۔ تقریب کے آخر میں حاضرین کو چائے اور روایتی مٹھائیوں سے تواضع کی گئی۔