نیگریرا کیس: سابق بارسا صدور نے رشوت کے الزامات مسترد کر دیے

بارسلونا کے سابق صدور ساندرو روسیل اور جوزپ ماریا بارتومیو نے عدالت میں گواہی دیتے ہوئے کہا ہے کہ کلب کی جانب سے خوسے ماریا انریکیز نیگریرا کو کی گئی 75 لاکھ یورو کی ادائیگیاں صرف ریفری رپورٹس اور تجزیوں کے لیے تھیں، رشوت کے لیے نہیں۔
بارتومیو نے میڈیا سے گفتگو میں مؤقف اختیار کیا کہ بارسا نے صرف “ریفری مشاورت اور رپورٹس” کے لیے ادائیگیاں کیں، جبکہ ان کے وکیل نے کہا کہ نہ مالی بے ضابطگی ہوئی نہ ہی کھیلوں میں کرپشن، کیونکہ کوئی ثبوت نہیں کہ ریفری خریدا گیا۔
روسل نے جج کو بتایا کہ ٹیم میں میسی اور پیکے جیسے کھلاڑی موجود تھے، اس لیے نتائج پر اثرانداز ہونے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔
عدالتی ذرائع کے مطابق نیگریرا کے بیٹے کو ماہانہ 6 ہزار یورو ملتے رہے، تاہم اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے دیگر کلبوں کے لیے بھی اسی نرخ پر رپورٹس تیار کیں۔
کلب کے سابق ڈائریکٹرز البرت سولر اور اوسکار گراؤ نے بھی روسیل اور بارتومیو کے مؤقف کی تائید کی، جبکہ نیگریرا کی اہلیہ نے بیان دینے سے انکار کر دیا۔