اسرائیل کی غزہ جانے والی فلوٹیلا کو دھمکی: “کشتیوں کو جنگی علاقے میں داخل نہیں ہونے دیں گے”

تل ابیب: اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے پیر کے روز گلوبل سُمّود فلوٹیلا کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی بحری جہاز کو “جنگی علاقے” میں داخل ہونے یا “قانونی بحری ناکہ بندی کی خلاف ورزی” کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اسرائیل نے اس فلوٹیلا پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے مفاد میں کام کر رہی ہے۔
وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا:“اگر فلوٹیلا کے شرکا واقعی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانا چاہتے ہیں تو ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشتیوں کو عسقلان کی بندرگاہ پر لنگر انداز کریں۔ وہاں سے یہ امداد فوری طور پر اور مربوط طریقے سے غزہ منتقل کر دی جائے گی۔”
اسرائیل نے فلوٹیلا کو “حماس کی جہادی فلوٹیلا” قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی ہمدردی کے نام پر قانون شکنی قبول نہیں کی جائے گی اور تمام امداد کو پرامن طریقے سے اسرائیلی حدود میں منتقل کرنا ہی واحد راستہ ہے۔
دوسری جانب، گلوبل سُمّود فلوٹیلا نے اتوار کو الزام لگایا تھا کہ ان کی کشتیوں کے قریب “کئی ڈرونز” پرواز کر رہے ہیں، حالانکہ وہ بین الاقوامی پانیوں میں موجود ہیں۔ یہ فلوٹیلا غزہ کے لیے امداد لے کر روانہ ہے، جس میں 44 ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 300 رضاکار شامل ہیں۔