نیویارک: سانچیز نے غزہ کے معاملے میں عالمی دوہرا معیار بے نقاب کر دیا

نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا کہ عالمی برادری غزہ میں اسرائیل کے مظالم پر اتنی سختی سے ردعمل نہیں دے رہی جتنی کہ روس کی یوکرین پر یلغار پر دی جاتی ہے۔ سانچیز نے اسرائیل کے دفاع کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ “ملک کا دفاع ایک بات ہے، 60,000 فلسطینی شہریوں کا قتل اور ہسپتالوں پر بمباری کرنا بالکل مختلف بات ہے”۔
انہوں نے عالمی برادری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “یہ نسل کشی انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے اور دنیا اسے نظرانداز نہیں کر سکتی۔ اگر ہم فلسطینیوں کو چھوڑ دیں تو یورپی اتحاد کی اخلاقی قیادت کہاں ہے؟”
سانچیز نے اسپین کی اقتصادی کامیابیوں کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ “ہمارا ملک سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت رکھنے والا یورپی ملک ہے، جہاں بے روزگاری میں کمی اور 60 فیصد توانائی قابل تجدید ذرائع سے حاصل ہوتی ہے۔” انہوں نے ہجرت کو بھی معاشی ترقی اور مواقع کا ذریعہ قرار دیا۔
وزیر اعظم کا یہ دورہ زیادہ تر غزہ کی جنگ، فلسطین اور اسرائیل کے دو ریاستی حل، اور عالمی تعاون کے فروغ کے لیے ہے۔ سانچیز نے یونیورسٹی میں سوال و جواب کا سیشن کیا اور بعد ازاں فرانس اور سعودی عرب کے زیر اہتمام بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی، جہاں کئی ممالک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا۔
امریکہ کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کی وفد کو ویزے نہ دینے کی وجہ سے صدر محمود عباس ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے۔