ہسپانوی نوجوان اوسطاً کس عمر میں والدین کا گھر چھوڑتے ہیں، یورپی اوسط سے کتنے سال کی ہے

میڈرڈ (23 ستمبر 2025) یورپی ادارۂ شماریات (یورو اسٹیٹ) کی تازہ رپورٹ کے مطابق ہسپانوی نوجوان اوسطاً 30 سال کی عمر میں والدین کے گھر سے علیحدہ ہو کر اپنی زندگی کا آغاز کرتے ہیں، جو کہ یورپی یونین کی اوسط (26.2 سال) سے تقریباً چار سال زیادہ ہے۔
اگرچہ 2023 کے مقابلے میں یہ ہلکی بہتری ہے — جب ہسپانوی اوسط 30.4 اور یورپی اوسط 26.3 سال تھی — لیکن باقی یورپ کے ساتھ فرق بدستور برقرار ہے۔ اسپین کی صورتِ حال یورپی یونین کے صرف پانچ ممالک (کروشیا، سلوواکیہ، یونان، سربیا اور اٹلی) سے بہتر ہے۔

اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ شمالی یورپ کے نوجوان جلدی آزاد ہو جاتے ہیں: فن لینڈ میں اوسط عمر 21.4 سال ہے، جبکہ ڈنمارک اور سویڈن میں بھی یہ 22 سال سے کم ہے۔ اس کے برعکس کروشیا (31.3)، سلوواکیہ (30.9) اور یونان (30.7) میں نوجوان 30 سال کے بعد ہی گھر چھوڑتے ہیں۔
یورو اسٹیٹ کے مطابق صنفی فرق بھی نمایاں ہے۔ یورپ بھر میں خواتین مردوں سے پہلے خودمختار ہوتی ہیں۔ اسپین میں خواتین اوسطاً 29.4 سال کی عمر میں جبکہ مرد 30.5 سال کی عمر میں علیحدہ ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس تاخیر کی سب سے بڑی وجہ رہائش کا بحران ہے۔ اسپین میں کرایے اور جائیداد کی قیمتیں اتنی بلند ہیں کہ ایک عام نوجوان ملازم کو اکیلا رہنے کے لیے اپنی تنخواہ کا 92 فیصد کرائے پر خرچ کرنا پڑتا ہے۔ خریداری کے لیے اوسطاً 14 سال کی تنخواہ درکار ہے، جب کہ صرف ایڈوانس کے لیے چار سالہ آمدنی کافی نہیں ہوتی۔
اسپین کی یوتھ کونسل نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملک میں نوجوانوں کی آزادی کی شرح صرف 15.2 فیصد ہے، جو کہ اب تک کے ریکارڈز میں سب سے کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر نوجوان کرایہ پر رہنے پر مجبور ہیں، جن میں سے تقریباً ایک تہائی اخراجات برداشت کرنے کے لیے فلیٹ شیئر کرتے ہیں۔