ایتانا بونماتی کا تیسرا مسلسل بیلن ڈی اور: “میری اصل پہچان دوستوں کے ساتھ گاؤں کی چوپال ہے”

Screenshot
بارسلونا (25 ستمبر 2025) — ایف سی بارسلونا کی اسٹار فٹبالر ایتانا بونماتی نے تیسرا مسلسل بیلن ڈی اور جیت کر تاریخ رقم کر دی ہے۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی واحد خاتون کھلاڑی ہیں، اور اب ان کا نام مارکو فان باسٹن، یوهان کروئیف اور مشل پلاٹینی جیسے عظیم کھلاڑیوں کے ساتھ شامل ہو گیا ہے۔ ان سے زیادہ یہ ٹرافی صرف کرسٹیانو رونالڈو (5) اور لیونل میسی (8) کے پاس ہے۔
ایتانا نے جمعرات کو بارسلونا کے تھیئتر دل لیسیو میں اپنے تینوں ٹرافیوں کے ساتھ فوٹو سیشن دیا۔ سونے کے رنگ کی ایڈیڈاس جوتیاں پہنے وہ اپنی کامیابی کے باوجود پُرسکون اور عام سی دکھائی دیں۔ صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا:“میری اصل اب بھی وہی ہے، صرف پختگی اور تجربہ بڑھا ہے۔ میرے پاس تین بیلن ڈی اور ہیں، لیکن زندگی میں اور کچھ نہیں بدلا۔ میری اصل جگہ گاؤں کی چوپال ہے، جہاں میں دوستوں کے ساتھ سب سے زیادہ خوش اور سکون میں رہتی ہوں۔”

ایتانا نے اپنی کامیابی کو سخت محنت اور مستقل مزاجی کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا:“یہ ایک تاریخی اور مشکل کارنامہ ہے۔ میں روزانہ کی زندگی میں جس خود اعتمادی اور محنت کے ساتھ کھیلتی ہوں، وہی میری کامیابی کا راز ہے۔ کبھی معیار کم نہیں کیا اور ہمیشہ محرک برقرار رکھا۔”
گزشتہ سال ان کے لیے آسان نہ تھا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ کچھ عرصہ ذاتی طور پر تھکن اور ذہنی دباؤ کا شکار رہیں۔ “میں سمجھتی ہوں کہ دنیا میں پچھلے پانچ چھ برسوں میں سب سے زیادہ میچ کھیلنے والی کھلاڑی میں ہی ہوں”، انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا۔اگرچہ وہ نہ تو چیمپئنز لیگ اور نہ یورو کپ جیت سکیں، لیکن ان کے بقول بیلن ڈی اور جیسے انفرادی انعامات کھیل کے اہم لمحات میں کارکردگی دیکھ کر دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے بطور مثال وولفسبورگ اور چیلسی کے خلاف یادگار میچز کا ذکر کیا۔
ایتانا نے مزید بتایا کہ پیرس میں ہونے والی تقریب میں وہ نتیجہ آنے تک بالکل لاعلم تھیں۔ “میں نے خود کو تیار نہیں کیا تھا۔ سوچا تھا اگر جیت گئی تو دل کی بات کر دوں گی۔ جب اینڈریس انیئستا نے میرا نام لیا تو سب کچھ بہت تیزی سے ہوا، مجھے سمجھ ہی نہیں آیا کہ کیا ہو رہا ہے”، انہوں نے یاد کیا۔

یہ بیلن ڈی اور ایف سی بارسلونا اور اسپین کے لیے مجموعی طور پر پانچواں ہے۔ ایتانا نے کلب کی کامیابیوں میں “لا ماسیا” کے کردار کو نمایاں قرار دیا۔ مستقبل کے منصوبوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے گاؤں رِبس میں ایک میوزیم قائم کرنے کی تیاری کر رہی ہیں، تاہم تفصیلات ظاہر کرنے سے گریز کیا۔
کامیابی کے باوجود ایتانا کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی میں “زیادہ جوش و خروش نہیں بلکہ سادگی” ہے۔ انہوں نے کہا: “جیتنے کے پیچھے بے شمار قربانیاں اور مشکلات ہیں۔ لیکن اصل سکون وہی ہے، جب دوستوں کے ساتھ گاؤں کی چوپال میں بیٹھ کر سب کچھ معمول کے مطابق لگتا ہے۔”