گروپ ڈونرز کا فلسطینی اتھارٹی کی مالی بحران پر قابو پانے کے لیے امداد بڑھانے کا فیصلہ

IMG_0339

ناروے کی وزارتِ خارجہ کے مطابق، ان ممالک میں اسپین بھی شامل ہے جنہوں نے ایک ہنگامی پیکیج اکٹھا کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ فلسطینی اتھارٹی کو درپیش “بے مثال مالی بحران” سے نکالا جا سکے۔ تاہم اس ہنگامی امدادی پیکیج کی کُل مالیت کے بارے میں تاحال کچھ نہیں بتایا گیا۔

سعودی عرب، اسپین، برطانیہ، جاپان اور فرانس کے ساتھ ساتھ ناروے بھی اس اقدام کے حامی ممالک میں شامل ہیں، جسے “فلسطینی اتھارٹی کی مالی پائیداری کے لیے ہنگامی اتحاد” کا نام دیا گیا ہے۔ فی الحال صرف ناروے نے اپنی شراکت کا اعلان کیا ہے، جو کہ 40 ملین کرونر (تقریباً 34 لاکھ یورو) ہے۔

ناروے کی حکومت نے اپنے بیان میں کہا:

“یہ اتحاد فلسطینی اتھارٹی کو درپیش سنگین اور غیر معمولی مالی بحران کے جواب میں قائم کیا گیا ہے۔ اس کا فوری مقصد فلسطینی اتھارٹی کی مالی حالت کو مستحکم کرنا، اس کی حکومتی صلاحیت کو برقرار رکھنا، بنیادی خدمات کی فراہمی اور سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔”

ڈونر ممالک کے اس گروپ نے اسرائیل سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ وہ فنڈز جاری کرے جو فلسطینی اتھارٹی کے ہیں لیکن وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد روک لیے تھے۔ 

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے