اسپین نے نتن یاہو کے خطاب سے غیر حاضری اختیار کی، درجنوں ممالک کا بائیکاٹ

WhatsApp Image 2025-09-26 at 15.55.19

نیویارک (دوست نیوز) — اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کے خطاب کا بائیکاٹ کیا گیا، جس کے دوران ہال تقریباً خالی دکھائی دیا۔

اسپین کی سرکاری ذرائع نے ای ایف ای کو تصدیق کی کہ ہسپانوی وفد نتن یاہو کے خطاب کے وقت اجلاس میں موجود ہی نہیں تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ اسپین اُن ممالک میں شامل نہیں تھا جنہوں نے علامتی طور پر اپنی نشستیں چھوڑ کر باہر جانے کا مظاہرہ کیا، بلکہ پہلے ہی غیر حاضری اختیار کر رکھی تھی۔

ذرائع کے مطابق اسپین نے یورپی ممالک کے ایک گروپ کے ساتھ مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا، تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کن ممالک نے اس میں حصہ لیا۔ اس اقدام کا مقصد اسرائیل سے سفارتی سطح پر بڑھتے فاصلے کو اجاگر کرنا تھا، جو اس وقت عالمی برادری میں بڑھتی ہوئی تنہائی کا شکار ہے۔

نتن یاہو کا خطاب جمعے کے روز سب سے پہلا مقررہ بیان تھا اور اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ کوئی نہ کوئی احتجاجی ردعمل سامنے آئے گا، جو بالآخر بائیکاٹ کی شکل میں ہوا۔

خطاب کے دوران جب اکثر نشستیں خالی رہیں تو بالائی نشستوں پر موجود اسرائیل نواز درجنوں افراد نے تالیاں بجا کر نتن یاہو کی حوصلہ افزائی کی اور اس احتجاجی ماحول کا توڑ کرنے کی کوشش کی۔

نتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ “اسرائیل کو چاہیے کہ غزہ میں کام جلد از جلد مکمل کرے”۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے