گزشتہ دس سال میں موسمیاتی تبدیلی نے اسپین کو بڑا نقصان پہنچایا ہے،پیدرو سانچز

IMG_0367

لندن (دوست نیوز)اسپین کے وزیراعظم پیدرو سانچیز نے لندن میں منعقدہ عالمی پیشرو قیادت کانفرنس میں کہا ہے کہ ان کی حکومت کی پالیسیاں “کسی بھی قسم کی عوامی مخالفت سے خالی” ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ہم نے محنت و تعاون سے مزدور مارکیٹ، پنشن سسٹم، بزرگ شہریوں کے نظام، سائنسی نظام میں اصلاحات کی ہیں اور توانائی کی قیمت میں پچاس فیصد کمی حاصل کی ہے”۔

کانفرنس میں سانچیز نے بتایا کہ ان کی حکومت کا فلسفہ “سندیکٹس، سول سوسائٹی اور کاروباری اداروں سے بات چیت” پر مبنی ہے۔ انہوں نے فلسطین کے اعتراف اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات کو بھی اپنی پالیسی کا حصہ قرار دیا۔ سانچیز کا کہنا تھا کہ “گزشتہ دس سال میں موسمیاتی تبدیلی نے اسپین کو 34 ارب یورو کا نقصان اور 24 ہزار اموات کا سبب بنایا ہے”، حالانکہ انہوں نے اس اعداد و شمار کا حوالہ فراہم نہیں کیا۔

سانچیز نے عالمی سطح پر ملٹی لیٹرل ازم (کثیر الجہتی تعاون) کے حق میں زور دیتے ہوئے کہا کہ “آج امریکہ یکطرفہ رویے سے دور ہورہا ہے، اور اس موقع پر یورپی یونین کو اس خلا کو پر کرنے کا موقع مل رہا ہے”۔

توانائی کے شعبے میں سانچیز نے دعویٰ کیا کہ ان کے دورِ حکومت میں “توانائی کی قیمت میں پچاس فیصد کمی” آئی ہے، جس کا سہرا انہوں نے قابل تجدید توانائی کی توسیع اور “سبز منتقلی” کو دیا۔ انہوں نے کہا کہ “اسپین میں معاشی نمو جرمنی اور اٹلی سے زیادہ ہے، اور اس کی وجہ سات سال قبل شروع کی گئی یہ سبز پالیسی ہے”۔

کانفرنس میں برطانیہ کے وزیرِ اعظم کیر اسٹارمر، کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی اور آسٹریلیا کے وزیرِ اعظم انتھونی البنیز بھی شریک تھے، جن کے ساتھ سانچیز نے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے