غزہ کے لیے امدادی جہاز “خطرے کے زون” میں داخل، اسپین پر “شراکت داری” کا الزام

IMG_0852

بارسلونا (یکم اکتوبر 2025) — غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی امداد لے جانے والا گلوبل سُمود فلوٹیلا بحیرۂ روم میں اسرائیل کے متعین کردہ خطرے کے علاقے میں داخل ہوگیا ہے اور اسپین کو خبردار کیا ہے کہ وہ “عمل اور عدمِ عمل دونوں سے” اس واقعے کا شریک بن رہا ہے۔

بدھ کی صبح ہسپانوی حکومت نے ایک بار پھر فلوٹیلا کے ارکان سے کہا کہ وہ اسرائیل کے مقرر کردہ میرٹائم ایکسکلوژن زون میں داخل نہ ہوں۔ حکومت نے واضح کیا کہ اسپین کا بحری جہاز، جو تعاون کے لیے بھیجا گیا ہے، ان پانیوں میں داخل نہیں ہوگا۔ وزیر Óscar López نے کہا:

“ہم جتنا ممکن تھا کر چکے ہیں۔ سب سے بڑی ترجیح ہمارے جہاز اور فلوٹیلا کے تمام افراد کی حفاظت ہے، اسی لیے ہم انہیں سختی سے مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اس حد سے آگے نہ جائیں۔”

فلوٹیلا نے ایک بیان میں افسوس ظاہر کیا کہ اسپین حکومت انہیں مشن ترک کرنے کا کہہ رہی ہے اور غزہ تک پہنچنے کے لیے ضروری تحفظ فراہم کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ ان کے مطابق:

“حملے کی دھمکی کو معمول کے طور پر قبول کرنا اسرائیل کی بے لگامی کی حمایت کرنے اور نسل کشی کی مذمت کرنے والوں کو خاموش کرانے کے مترادف ہے۔”

سابق میئر بارسلونا آدا کولو، جو فلوٹیلا کے ساتھ سفر کر رہی ہیں، نے کاتالونیا ریڈیو کو بتایا کہ صبح سویرے اسرائیلی بحری جہاز اور ایک آبدوز قریب آئے اور تنبیہ کی کہ “اہم اور نازک لمحے آنے والے ہیں۔”

فلوٹیلا نے اسرائیلی بحریہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ 120 ناٹیکل میل کا بفر زون مسلط کر رہی ہے، جو وہی علاقہ ہے جہاں ماضی میں دوسرے فلوٹیلا کو روکا یا نشانہ بنایا گیا تھا۔ کولو نے افسوس ظاہر کیا کہ اسپین نے سرکاری جہازوں کے ذریعے غزہ کے لیے انسانی راہداری کھولنے سے انکار کیا، حالانکہ “بین الاقوامی قانون کے تحت یہ فوری ضرورت اور ذمہ داری ہے” اور مصر کی سرحد کے دوسری جانب “کھانے پینے کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔”

ہسپانوی حکومت نے فلوٹیلا کو مطلع کیا تھا کہ ان کا ریسکیو جہاز ضرورت پڑنے پر کارروائی کے دائرے میں ہے، تاہم یہ جہاز بفر زون میں داخل نہیں ہوگا تاکہ عملے اور فلوٹیلا کے افراد کی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔

کولو کے مطابق، جب جہاز مبینہ طور پر غزہ کے ساحل سے 150 میل کے فاصلے پر پہنچے تو اسرائیلی بحریہ نے دو بار ان سے رابطہ کیا۔ پہلی بار صبح 4 بجے جہاز قریب آئے جس پر فلوٹیلا کے ارکان نے لائف جیکٹ پہن کر ہاتھ اوپر اٹھا لیے، مگر اسرائیلی جہاز واپس لوٹ گئے۔ بعد میں ایک بڑی آبدوز ظاہر ہوئی جو جلد ہی چلی گئی۔ کولو نے کہا:

“ہم نہیں جانتے کہ وہ ہمیں صرف دباؤ میں رکھنا چاہتے ہیں یا دن کی روشنی میں چڑھائی کا ارادہ ہے… مگر انہوں نے اعلان کر رکھا ہے کہ وہ ہمیں روکیں گے اور گرفتار کریں گے۔”

دوسری جانب، منگل کی شام فلوٹیلا نے اٹلی پر “سبوتاژ” کا الزام عائد کیا۔ ان کے مطابق اطالوی وزارتِ خارجہ نے انہیں “موقع” دیا کہ وہ اپنے جہاز چھوڑ کر ساحل پر واپس آجائیں، مگر کارکنوں کے مطابق یہ کوئی تحفظ نہیں بلکہ “حوصلہ توڑنے اور ایک پُرامن انسانی مشن کو کمزور کرنے کی کوشش ہے جسے حکومتیں خود کرنے میں ناکام رہیں۔”

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے