انسدادِ تشدد کمیشن کی کارروائی: ‘ویولتا اے اسپینیا’ میں ہنگامہ آرائی پر 38 افراد کو جرمانے کی تجویز

اسپین کی اسٹیٹ کمیشن برائے انسدادِ تشدد، نسل پرستی، غیر ملکی دشمنی اور کھیلوں میں عدم برداشت نے 38 افراد پر جرمانے عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔ یہ اقدام “ویولتا اے اسپینیا” سائیکل ریس کے دوران اسرائیلی ٹیم Israel-Premier Tech کی شمولیت کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں پیش آنے والے واقعات کے بعد کیا گیا۔
وزارت داخلہ کے مطابق نیشنل پولیس کی آفس آف نیشنل اسپورٹس (OND) نے 1,500 سے 5,000 یورو تک جرمانوں کی تجویز دی ہے، جو ریس کی آخری چار مراحل کے دوران رونما ہونے والے واقعات سے متعلق ہیں۔ ان خلاف ورزیوں کو قانون نمبر 19/2007 (11 جولائی) کے تحت ہلکی اور سنگین نوعیت کی خلاف ورزیاں قرار دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کچھ افراد پر ایک سال تک کھیلوں کے میدانوں میں داخلے پر پابندی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
مزید برآں، کمیشن نے سانلوکار دے بارامیدا (قادس) میں ہونے والی 180ویں روایتی گھڑ دوڑ کے دوران پیش آنے والے دو واقعات پر 44 شائقین کو بھی جرمانہ کرنے کی تجویز دی ہے۔
پہلے واقعے میں، ایک شخص نے نابالغ بچے کے ساتھ “باکسز” کے حصے میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں سے جھگڑا کیا، جس پر 5,000 یورو جرمانہ اور ایک سال تک اسٹیڈیمز میں داخلے پر پابندی کی سفارش کی گئی ہے۔ دوسرے واقعے میں، ایک اور شخص نے نشے کی حالت میں پولیس اہلکاروں سے بدسلوکی کی۔ اس پر 3,001 یورو جرمانہ اور چھ ماہ تک اسٹیڈیمز میں داخلے پر پابندی تجویز کی گئی ہے۔
کمیشن کی مستقل کمیٹی، جو ماہ میں دو بار اجلاس کرتی ہے، میں کونسل سپیریئر آف اسپورٹس (CSD)، وزارت داخلہ، نیشنل پولیس، گواردیا سول پولیس، ہسپانوی فٹبال فیڈریشن (RFEF)، لا لیگا، ACB اور ریاستی پراسیکیوشن آفس کے نمائندے شامل ہیں۔