بارسلونا میں اسرائیل کی جانب سے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کو روکنے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج

Screenshot
بارسلونا | 2 اکتوبر 2025/دوست نیوز/بارسلونا کے Plaça de la Carbonera میں ہزاروں افراد نے اسرائیلی فوج کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکنے کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ کشتیاں غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی امداد لے جا رہی تھیں جنہیں اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ساحل تک پہنچنے سے پہلے ہی روک دیا۔

مظاہرین نے Ronda Litoral شاہراہ پر ٹریفک بھی بند کر دیا اور پولیس کے ساتھ معمولی جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں بینرز تھے جن پر نعرے درج تھے: ’’فلسطین فتح پائے گا، دریا سے سمندر تک‘‘۔ پولیس نے یہ بینر ضبط کر لیا۔ کچھ مظاہرین نے سرخ رنگ سے ہاتھوں کے نشان زمین پر ثبت کیے۔

ہجوم کی بڑی اکثریت پرامن رہی تاہم پولیس نے ہنگامہ آرائی روکنے کے لیے نفری تعینات کی۔ مظاہرے میں مختلف عمر کے افراد شریک تھے۔ ایک 18 سالہ لڑکی نورہ نے کہا کہ یہ معاملہ ’’دائیں یا بائیں بازو‘‘ کا نہیں بلکہ بنیادی انسانی حقوق کا ہے۔ ایک اور شریک ٹرینا نے کہا کہ بارسلونا ہمیشہ مشکل وقت میں یکجہتی دکھاتا ہے۔ دیگر مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف ثقافتی و کھیلوں کے بائیکاٹ اور ہتھیار بنانے والی کمپنیوں کے خلاف احتجاج کی اپیل کی۔
اسی دوران ایگوالادا میں بھی سیکڑوں افراد نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز پر ’’فلسطین زندہ باد‘‘ اور ’’یہ جنگ نہیں، نسل کشی ہے‘‘ جیسے نعرے تحریر کیے اور ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔

اسرائیلی فوج نے فلوٹیلا کو روک کر ان پر سوار افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن میں بارسلونا کی سابق میئر آدا کولو اور سویڈش کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔ توقع ہے کہ انہیں جلد بے دخل کر دیا جائے گا۔ اس اقدام کے خلاف بدھ کی شام اسرائیلی قونصلیٹ کے سامنے بھی احتجاج کیا گیا، جبکہ جمعرات کو 6,500 طلبہ نے بارسلونا میں کلاسز کا بائیکاٹ کر کے جلوس نکالا۔

طلبہ یونین کے رہنماؤں نے کہا: ’’ہمیں اس صدی کی بدترین نسل کشی کو روکنا ہے۔‘‘ جلوس کے دوران مظاہرین نے ’’فری، فری فلسطین‘‘ اور ’’اسرائیل کا بائیکاٹ کرو‘‘ کے نعرے لگائے۔ راستے میں بین الاقوامی کمپنیوں مثلاً اسٹار بکس، برگر کنگ اور کیری فور کے سامنے مظاہرین نے بائیکاٹ کی اپیل کی۔

اسی نوعیت کے احتجاج تاراگونا اور جیرونا میں بھی ہوئے جہاں طلبہ اور شہریوں نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا۔
مظاہرین نے اعلان کیا کہ آنے والے دنوں میں بارسلونا میں فلسطین کے حق میں تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ کیا جائے گا۔