بارسلونا میں پروفلسطین کارکنوں کا غیر معینہ مدت کے لیے دھرنا شروع

بارسلونا میں جمعرات کی شام 15 ہزار افراد نے فلسطین کے حق میں اور غزہ میں جاری جنگ و بھوک کے خلاف بڑی ریلی نکالی۔ مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ وہ شہر کی پلازا دے لا کاربونيرا میں غیر معینہ مدت کے لیے کیمپ لگائیں گے اور دھرنا تب تک ختم نہیں کریں گے جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے۔
مظاہرین کے مطابق ان کے بنیادی مطالبات میں شامل ہیں: غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، “گلوبل سُمود فلوٹیلا” کے گرفتار اراکین کو فوری طور پر رہا کیا جائے، اسرائیل پر مکمل اسلحہ جاتی پابندی لگائی جائے اور اسرائیل کے ساتھ سفارتی، تجارتی، ثقافتی اور کھیلوں کے تعلقات ختم کیے جائیں۔
کیمپ میں درجن بھر خیمے نصب کر دیے گئے ہیں، جن میں سے کچھ خیمے کھانے پینے کی تیاری کے لیے مختص ہیں۔ ایک منتظم نے یورپا پریس کو بتایا کہ فی الحال “کم از کم ہفتے کے دن تک” یہ دھرنا جاری رہے گا جب ایک اور بڑی یکجہتی ریلی نکالی جائے گی۔ ان کے بقول 500 افراد کے لیے کھانے کا انتظام کیا گیا ہے اور باقاعدہ اسمبلی منعقد کر کے لوگوں کو دھرنے کی تنظیمی ڈھانچے سے آگاہ کیا جائے گا۔
رات ساڑھے آٹھ بجے کے قریب مظاہرین نے ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے جڑنے والے راستے پر بھی خیمے نصب کرنا شروع کر دیے تاکہ رات وہیں گزاری جا سکے۔ خیموں میں شرکت کنندگان کو پمفلٹ بھی بانٹے گئے جن میں تاکید کی گئی کہ مظاہرین اپنی ذمہ داریاں “شفٹوں” میں ادا کریں۔
اس موقع پر “سندیکات دے لوگاتیرس” (کرایہ داروں کی یونین) سمیت مختلف سماجی و مزدور تنظیموں نے بھی دھرنے میں شمولیت کا اعلان کیا اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ آئندہ دنوں کی ریلیوں اور احتجاجی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں۔
منتظمین کے مطابق جمعہ کے روز مزید مظاہرے ہوں گے جن کا اختتام بھی پلازا دے لا کاربونيرا میں کیا جائے گا، جبکہ ہفتے کو دوپہر کے وقت ایک اور بڑی ریلی خاردینیٹس دے گراسیا سے شروع ہوگی۔ یہ احتجاج دنیا کے مختلف شہروں میں منعقد ہونے والے ہم آہنگ مظاہروں کا حصہ ہے۔