بارسلونا میں طلبہ کے احتجاج اور ہڑتال کا دوسرا دن — اسرائیل کی غزہ فلوتیلا پر کارروائی کے خلاف مظاہرے جاری

بارسلونا (دوست نیوز نیوز)3 اکتوبر ۲۰۲۵ کو کاتالونیا کے طلبہ نے اسرائیل کی جانب سے عالمی امدادی “گلوبل صمود فلوتیلا” کو روکنے کے خلاف احتجاج کے دوسرے روز سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرہ سہ پہر ایک بجے شروع ہوا، حالانکہ یہ پروگرام پہلے بارہ بجے مقرر تھا۔ یہ احتجاج گزشتہ روز ہونے والے مظاہرے کے بعد سامنے آیا تھا جس میں تقریباً ۶,۵۰۰ طلبہ شریک ہوئے تھے۔
طلبہ مختلف تعلیمی اداروں سے یونیورسٹی چوک کی طرف مارچ کرتے ہوئے یونیورسٹیوں کے داخلی راستے بند کر دیے۔ “سندیکات ڈیسٹوڈینٹس ڈیلز پائسوس کاتالانز” کی ترجمان تانیہ روس نے کہا کہ طلبہ “پہلی صف میں رہیں گے تاکہ سب کچھ روک سکیں اور فلسطین کے حق میں آواز بلند کریں”۔
بارسلونا آٹونومس یونیورسٹی میں طلبہ نے صبح سے ہی کیمپس اور فیروکارلس ڈی لا جنرلٹات ڈی کاتالونیا (FGC) ریلوے کے داخلی راستے بلاک کر دیے۔ تنظیم کنندگان کے مطابق تقریباً ۱۵۰ افراد رات بھر کی تیاری میں شامل تھے۔ مظاہرین نے کہا کہ “کسی بھی دن یا تاریخ سے زیادہ اہم کام نسل کشی کو روکنا ہے”۔
بارسلونا میں تقریباً ۵۰ افراد نے پولی ٹیکنک یونیورسٹی آف کاتالونیا (UPC) کے صنعتی انجینئرنگ بلاک کے داخلی راستے پر قابض ہو کر وہاں سڑک پر میز اور کرسیاں رکھ کر داخلہ بند کر دیا۔ مظاہروں کے ایک ترجمان لیا کاساڈویل کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد تمام عوامی یونیورسٹیوں سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کروانا ہے