اسرائیل نے فلوٹیلا سمود کے 473 گرفتار کارکنوں کو صحرائی جیل منتقل کر دیا

تل ابیب/اشدود – اسرائیلی حکام نے ’’گلوبل سمود فلوٹیلا‘‘ کے 473 کارکنوں کو گرفتار کرنے کے بعد جنوبی اسرائیل کے ایک صحرائی علاقے میں قائم جیل منتقل کر دیا ہے، جہاں سے توقع ہے کہ انہیں اپنے اپنے ممالک واپس بھیج دیا جائے گا۔ اس فلوٹیلا میں شامل اطالوی ارکانِ پارلیمان اور یورپی پارلیمان کے اراکین کو پہلے ہی تل ابیب کے ہوائی اڈے پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
گرفتاری کے بعد منظر کچھ ایسا تھا جیسے گزشتہ دو برسوں میں غزہ میں دکھائی دیا ہے، جہاں سینکڑوں افراد زمین پر بٹھائے گئے اور ان پر مسلح اہلکار نگرانی کر رہے تھے۔ فرق صرف اتنا تھا کہ اس بار غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے والے کارکن اپنے کپڑے اور سامان ساتھ رکھنے میں کامیاب رہے، ورنہ غزہ میں فلسطینی گرفتار شدگان کو اکثر برہنہ کیا جاتا ہے، آنکھوں پر پٹی باندھ کر گھٹنوں کے بل بٹھا دیا جاتا ہے۔
اسرائیل کے دائیں بازو کے انتہاپسند وزیر برائے قومی سلامتی اور یہودی کالونی کے رہائشی، ایتامار بن گویر نے اشدود کی بندرگاہ پر گرفتار کارکنوں کے سامنے انہیں ’’دہشت گرد‘‘ قرار دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے بلند آواز میں نعرہ لگایا: ’’فری، فری فلسطین!