بارسلونا میں فلسطین حامیوں کا دھرنا 15 اکتوبر کی ہڑتال تک جاری رکھنے کا اعلان

Screenshot
بارسلونا کی پلاسا دے لس دراسانس میں فلسطین حامی کارکنوں کی جانب سے لگایا گیا کیمپ مسلسل وسعت اختیار کر رہا ہے۔ جمعرات کی شب غزہ پر حملوں اور فلوٹیلا پر یلغار کے خلاف نکالی گئی ریلی کے بعد یہ احتجاجی دھرنا شروع ہوا، جس میں اب تک پچاس کے قریب خیمے نصب کیے جا چکے ہیں۔

درجنوں نوجوانوں نے پہلی رات کیمپ میں گزاری جو پُرامن رہی۔ مظاہرین نے خیموں کے ساتھ ساتھ سامان کی ترسیل کے لیے کارپس، احتجاجی بینرز اور فلسطینی پرچم بھی آویزاں کر دیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ دھرنا 15 اکتوبر تک جاری رہے گا، جب مختلف مزدور تنظیمیں بشمول CGT، CCOO، UGT اور IAC نے فلسطین پر جاری جارحیت کے خلاف ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔
گلوبل موومنٹ ٹو غزہ کی ایک نمائندہ مارینا کے مطابق اس مقام کے انتخاب کی کئی وجوہات ہیں: پہلا یہ کہ یہ جگہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر اور بارسلونا کی بندرگاہ کے قریب ہے جہاں کبھی کبھار ایسے بحری جہاز لنگر انداز ہوتے ہیں جو اسرائیل کو اسلحہ پہنچاتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ یہی مقام ماضی میں بارسلونا کی تاریخی تحریکوں کا مرکز رہا ہے۔ تیسری وجہ یہ ہے کہ یہاں روزانہ درجنوں کروز جہازوں سے آنے والے سیاح گزرتے ہیں۔

مارینا نے مزید کہا کہ مظاہرین کی کوشش ہے کہ صرف مقامی سطح پر ہی نہیں بلکہ بارسلونا کے ذریعے دنیا بھر میں فلسطینی عوام کی جدوجہد کو اجاگر کیا جائے اور اسے بین الاقوامی سطح پر منظم کیا جا سکے۔