ہسپانوی وزیر اعظم کی جانب سے آئین میں اسقاط حمل کے حقوق کو شامل کرنے کی تجویز

IMG_0814

بارسلونا (دوست مانیٹرنگ ڈیسک) ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے آئین میں اسقاط حمل کے حق کو شامل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ یہ آئینی ترمیم دونوں ایوانوں میں مستند اکثریت کی متقاضی ہوگی۔

حالیہ سیاسی صورتحال میں اسقاط حمل کے حقوق ہسپانیہ میں مرکزِ بحث بن چکے ہیں، خاص طور پر جب قدامت پسند پاپولر پارٹی (PP) نے دائیں بازو کی پارٹی ووکس کی حمایت میں میڈرڈ سٹی کونسل میں ایک تجویز پیش کی تھی جس میں “اسقاط حمل کے بعد کا سنڈروم” شامل تھا۔

سانچیز نے جمعہ کو اپنی ایک پوسٹ میں کہا: “PP نے دائیں بازو کے ساتھ ہاتھ ملا لیا ہے۔ یہ ان کا انتخاب ہے، لیکن یہ خواتین کی آزادی اور حقوق کے نقصان پر نہیں ہونا چاہیے۔”

حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ “جنسی اور تولیدی حقوق پر عالمی سطح پر رجحان میں پسپائی کے اس دور میں، ہسپانیہ خواتین کی آزادی اور خودمختاری کو آئین میں شامل کرنے کا ایک قدم اٹھا رہا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ہسپانوی آئینی عدالت نے مئی 2023 میں اسقاط حمل کو خواتین کا “بنیادی حق” قرار دیا تھا۔

اگر یہ اقدام منظور ہو گیا تو ہسپانیہ فرانس کے بعد دنیا کا دوسرا ملک ہوگا جس نے آئین میں اسقاط حمل کے حق کو شامل کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قدم مستقبل میں خواتین کے حقوق کو خطرے سے بچائے گا۔

اس سال اسقاط حمل کے قانونی ہونے کو چالیس سال مکمل ہو رہے ہیں، جسے 1985 میں سوشلِسٹ حکومت کے دور میں قانونی حیثیت دی گئی تھی۔ 2010 میں، جوزے لوئیس رودریگز زاپاتيرو کی قیادت میں، قانون میں ترمیم کی گئی جس سے معین حالات میں 22 ہفتوں تک اسقاط حمل کی اجازت دی گئی۔ موجودہ وزیر اعظم کے دور میں بھی متعدد اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں 2023 میں نابالغ خواتین کے لیے والدین کی رضامندی ختم کرنا اور اسقاط حمل کے خواہشمند خواتین کے ساتھ ہراسگی اور دھمکی کے خلاف قوانین شامل ہیں۔

حکومت نے آئینی تجویز کے ساتھ ساتھ “غلط یا گمراہ کن معلومات” کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نئے اقدامات کا بھی اعلان کیا ہے، جن میں بغیر سائنسی بنیاد کے نظریات کو ختم کرنا شامل ہے۔

پی پی کی مخالفت: پاپولر پارٹی نے سانچیز کی تجویز کو رد کرتے ہوئے کہا کہ اسقاط حمل “حق نہیں، بلکہ ایک طبی عمل ہے”۔ پی پی کے رہنماوں نے واضح کیا ہے کہ وہ آئینی ترمیم کے حق میں نہیں ہیں۔

آئینی ترمیم کے لیے اسپین کے دستور کے مطابق دونوں ایوانوں میں تین پانچویں اکثریت درکار ہوگی۔ اگر کانگریس اور سینیٹ میں اتفاق نہ ہو تو ایک مشترکہ کمیٹی مفاہمت کی کوشش کرے گی، اور اگر وہ ناکام ہو گئی تو دو تہائی اکثریت کے ساتھ کانگریس سے ترمیم منظور ہو سکتی ہے بشرطیکہ پہلے سینیٹ میں سادہ اکثریت حاصل کی گئی ہو۔ تاہم حکومت کے لیے یہ مشکل ہے کہ PP کی حمایت حاصل کرے۔

کاتالان وزیر صحت، اولگا پانے، نے اس تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ “بالکل صحیح” قدم ہے کیونکہ یہ خواتین کے تولیدی نظام کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہر وہ اقدام جو حقوق کے تحفظ کے لیے کیا جائے، سب سے اعلیٰ سطح پر، بہت مثبت ہے۔”

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے