ڈیٹا لیک اسکینڈل: وزیراعظم پیدرو سانچیز اور وزراء کے حساس کوائف افشا کرنے پر دو کم عمر گرفتار

IMG_1542

میڈرڈ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین کی نیشنل پولیس نے دو کم عمر لڑکوں کو گرفتار کیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیراعظم پیدرو سانچیز، وزیردفاع مارگریتا روبلس، وزیرخارجہ خوسے مانوئل آلباریس اور خفیہ ادارے (CNI) کے بعض اہلکاروں کے حساس ڈیٹا کو لیک کیا۔

ذرائع کے مطابق یہ گرفتاریاں کاتالونیا اور الباثیتے (Albacete) میں عمل میں آئیں۔ معاملہ 22 ستمبر کو اس وقت سامنے آیا جب نیشنل کورٹ نے اس ڈیٹا لیک کی تحقیقات خفیہ طور پر شروع کیں۔ اس کارروائی کی ذمہ داری ایک ہیکر نے قبول کی تھی جو “N4TOX” کے نام سے جانا جاتا ہے۔

پولیس کے مطابق تحقیقات قومی پولیس کی جنرل انفارمیشن کمیشنری (CGI) کے سائبر ماہرین کر رہے ہیں۔

اس سے قبل جولائی میں بھی دو نوجوانوں (جن کی عمر 20 سال سے کم تھی) کو لاس پالماس سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر بھی وزیراعظم، وزراء، سیاست دانوں اور صحافیوں کے ذاتی ڈیٹا کی اشاعت کا الزام تھا۔

ذرائع کے مطابق اُس موقع پر افشا ہونے والی معلومات میں وزیراعظم پیدرو سانچیز کا قومی شناختی نمبر (DNI)، تاریخِ پیدائش اور گھریلو پتہ شامل تھا، تاہم ان کا موبائل نمبر لیک نہیں ہوا تھا۔

اسی طرح وزیرفنانس ماریا خیسوس مونتیرو، وزیر صدارتی امور فیلکس بولانیوس، وزیر داخلہ فرناندو گراندے مارلاسکا، اسپین کی پارلیمنٹ کی اسپیکر فرانثینا آرمین گول اور سینیٹ کے صدر پیدرو رولیان کے ذاتی کوائف بھی عام کیے گئے تھے۔

اس واقعے کی تفتیش کے دوران پولیس اور خفیہ ادارے کے ماہرین نے 500 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز کا تجزیہ کیا، جو بعد ازاں ٹیلیگرام چینلز اور ’ڈارک ویب‘ پر شیئر کی گئی تھی۔

نیشنل کورٹ نے معاملے کو حساس نوعیت قرار دیتے ہوئے تحقیقات کو خفیہ رکھا ہے کیونکہ یہ ریاست اور حکومت کی اعلیٰ شخصیات سے متعلق ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے