کینریاس، میڈرڈ، بیلیئرز اور کاتالونیا میں صحت کی نجکاری کی رفتار سب سے زیادہ، رپورٹ

IMG_1541

میڈرڈ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین کی خود مختار کمیونٹیوں میں کینریاس، میڈرڈ، بیلیئرز اور کاتالونیا وہ علاقے ہیں جہاں صحت کے شعبے کی نجکاری سب سے تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ بات فیڈریشن آف ایسوسی ایشنز فار دی ڈیفنس آف پبلک ہیلتھ (FADSP) کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے گیارہویں سالانہ رپورٹ برائے صحت کی نجکاری میں سامنے آئی ہے۔

تنظیم کے سیکریٹری جنرل سیرخیو فرناندیز کے مطابق، “گزشتہ 11 برسوں میں ہم نے ایک تشویشناک رجحان دیکھا ہے۔ نجکاری کا دائرہ نہ صرف خدمات کی فراہمی بلکہ ان کی مالی معاونت تک پھیل چکا ہے، جس کے اثرات براہ راست مساوات، معیار اور قومی نظامِ صحت کے اتحاد پر پڑ رہے ہیں۔”

رپورٹ کے مطابق 2014 سے 2025 تک اسپین میں صحت کی نجکاری کا مجموعی اشاریہ 31 فیصد بڑھا ہے، جو 16 پوائنٹس سے بڑھ کر 21.3 پوائنٹس تک جا پہنچا ہے (زیادہ سے زیادہ 34 پوائنٹس ممکن ہیں)۔

نتائج کے مطابق کینریاس (28 پوائنٹس)، میڈرڈ (28)، بیلیئرز (27) اور کاتالونیا (26) سب سے زیادہ نجکاری والی کمیونٹیاں ہیں، جن کے بعد کمیونیداد والینسیا (26)، اراگون (24) اور اندلسیہ (23) کا درجہ ہے۔ درمیانی سطح کی کمیونٹیوں میں ایکستریمادورا، گالیسیا، لا ریوخا، کاستییا و لیون، مورسیا اور پائس باسکو شامل ہیں، جن کے اشاریے 18 سے 20 پوائنٹس کے درمیان ہیں۔

سب سے کم نجکاری کی رفتار کاستییا-لا مانچا، ناوارا، آستوریاس اور کانتابریا میں دیکھی گئی، جہاں اشاریہ 14 پوائنٹس تک محدود ہے۔

فرناندیز نے کہا کہ “میڈرڈ بدقسمتی سے ہمیشہ سے نجکاری میں سب سے آگے رہا ہے، اور یہی صورتحال کاتالونیا اور بیلیئرز میں بھی ہے۔”

ان کے مطابق میڈرڈ اسپین میں نجکاری کی پالیسیوں کی “سب سے نمایاں اور مستقل مثال” ہے، جس کے نتائج میں “عدم مساوات میں اضافہ، شہریوں کے ذاتی خرچ میں اضافہ اور عوامی علاج تک رسائی میں مشکلات” شامل ہیں۔

رپورٹ کے مصنف خوسے مانوئیل آرندا نے بتایا کہ بعض علاقوں میں نجکاری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر ان خطوں میں جہاں پہلے اس کی سطح کم تھی، جیسے اندلسیہ، کمیونیداد والینسیا اور کینریاس۔

اعداد و شمار کے مطابق، اندلسیہ میں 2019 کے بعد سے نجکاری میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ کینریاس میں 32.3 فیصد اور والینسیا میں 29.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ایکستریمادورا میں بھی اسی طرح کی تیز رفتار تبدیلی دیکھی گئی ہے۔

آرندا نے کہا، “نجکاری کا جواز سیاست دان یہ پیش کرتے ہیں کہ عوامی صحت کے نظام میں گنجائش کم ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اگر اسے مناسب فنڈنگ دی جائے تو عوامی نظام تمام شہریوں کی ضروریات پوری کر سکتا ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے سرکاری ادارے اعداد و شمار فراہم کرنے میں شفافیت نہیں دکھاتے، جس کی وجہ سے نجکاری کے عمل کا تفصیلی تجزیہ مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ رپورٹ وزارتِ صحت، قومی شماریاتی ادارے، ہیلتھ بارومیٹر اور آئی ڈی آئی ایس کے ڈیٹا پر مبنی ہے۔

آخر میں آرندا نے خبردار کیا کہ “نجکاری کا یہ عمل صرف مالی وسائل کی کمی نہیں بلکہ انتظامی ڈھانچوں کے انہدام کا سبب بھی بن رہا ہے۔ اس کے نتائج میں اموات کی شرح میں اضافہ اور صحت کی سہولتوں میں عدم مساوات نمایاں ہیں۔”

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے