اسپین میں کووڈ کے کیسز میں اضافہ: ماہرین نے وجوہات اور علامات بتا دیں

بارسلونا(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین میں اکتوبر کے آغاز سے کووڈ-19 کے کیسز ایک بار پھر تیزی سے بڑھنے لگے ہیں۔ وزارتِ صحت کے ماتحت ادارے انسٹی تیوتو دی سالود کارلوس تیریثیرو (ISCIII) کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، موسمِ گرما کے دوران 46.6 کیسز فی ایک لاکھ آبادی سے بڑھ کر ستمبر کے تیسرے ہفتے تک یہ شرح 99.3 کیسز تک پہنچ گئی تھی۔ حالیہ رپورٹ (5 اکتوبر تک) کے مطابق یہ شرح معمولی کمی کے ساتھ 63.8 کیسز فی ایک لاکھ تک آئی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ اضافہ وقتی نہیں بلکہ کووڈ اب “تقریباً ایک مقامی (Endemic)” مرض کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق اضافے کی وجوہات
یونیورسٹی آف ویلنسیا کے ماہرِ امراضِ مدافعت پروفیسر رافائل تولیدو کے مطابق، حالیہ اضافے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ گزشتہ مہینوں میں کووڈ کا کوئی نمایاں پیک سامنے نہیں آیا، جس سے عوام کی قدرتی قوتِ مدافعت کمزور پڑ گئی۔ اس کے علاوہ اسکولوں کے دوبارہ کھلنے اور دفاتر میں واپسی کے باعث بند جگہوں جیسے دفاتر، پبلک ٹرانسپورٹ اور کلاس رومز میں میل جول بڑھا ہے، جس نے وائرس کے پھیلاؤ کو آسان بنا دیا۔
نئی اقسام: Stratus اور Nimbus
ماہرین نے بتایا کہ کووڈ کی دو نئی اقسام “اسٹریٹس” (Stratus) اور “نمبس” (Nimbus) سامنے آئی ہیں، جو پھیلاؤ کے لحاظ سے زیادہ متعدی ہیں، لیکن بیماری کو زیادہ سنگین نہیں بناتیں۔
ڈاکٹر مانوئیل مورو، سربراہِ امیونولوجی (ہسپتال کلینیکو یونیورسیتاریو ورخن دے لا اریکسا، مورسیا) کے مطابق:“ان اقسام سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں، یہ وائرس کی قدرتی ارتقائی عمل کا حصہ ہیں۔”
علامات
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی نگرانی میں رکھی گئی ان دونوں نئی اقسام کی علامات پچھلی اقسام، خصوصاً اومیکرون، سے ملتی جلتی ہیں۔
اہم علامات میں شامل ہیں:
- بخار
- سر درد
- عام جسمانی کمزوری
- گلے میں شدید درد
- آواز میں بھاری پن یا بھاری پن کے ساتھ بولنے میں دشواری
صورتحال کی شدت
اگرچہ متاثرین کی تعداد بڑھی ہے، مگر اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی شرح کم رہی ہے۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق:
- ہسپتال میں داخلے: 1.5 کیسز فی ایک لاکھ آبادی
- نمونیا: 29.4% مریض
- آئی سی یو داخلے: 7.7%
- اموات کی شرح: 9.1%
احتیاطی تدابیر اور ویکسینیشن
ماہرِ صحت دینیئل لوپیز آکونیا (سابق ڈائریکٹر، عالمی ادارۂ صحت،ہنگامی صحتی کارروائیاں) کے مطابق، کووڈ، فلو اور دیگر موسمی وائرسوں کے پھیلاؤ سے بچنے کا بہترین طریقہ بروقت ویکسینیشن ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ بزرگ شہریوں اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کو فوری طور پر ویکسین لگوانی چاہیے تاکہ موسمِ سرما میں “ٹِرپل ایپیڈیمیا” (کووڈ، فلو اور سانس کی دیگر بیماریوں کا بیک وقت پھیلاؤ) روکا جا سکے۔
احتیاطی سفارشات
- اسپتالوں، ہیلتھ سینٹرز اور نرسنگ ہومز میں ماسک کا استعمال دوبارہ ضروری سمجھا جا رہا ہے۔
- اگر کسی کو بخار یا کھانسی کی علامات ہوں، تو اسے بھیڑ والی جگہوں، بند کمروں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک لازماً استعمال کرنا چاہیے۔
ماہرین کے مطابق فی الحال تشویش کی کوئی بڑی وجہ نہیں، تاہم احتیاط اور ویکسینیشن ہی بہترین دفاع ہیں۔