الوداع کولیسٹرول: ماہرین قلب کیوں تجویز کرتے ہیں کہ صبح 11 بجے ایک کیلا کھایا جائے

IMG_1653

ماہرین کے مطابق صبح 11 بجے کے قریب لیا جانے والا غذائی فیصلہ دل کی صحت پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔

دل کی بیماریوں کو اسپین میں سب سے بڑا صحت کا مسئلہ سمجھا جاتا ہے، جو آبادی کے ایک بڑے حصے کو متاثر کر رہی ہیں۔ ماہرین مسلسل اس بات پر زور دیتے ہیں کہ متوازن غذا، روزانہ ورزش اور فعال طرزِ زندگی دل کو صحت مند رکھنے کے بنیادی اصول ہیں۔

اب برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن نے ایک دلچسپ انکشاف کیا ہے۔ ان کے مطابق اگر روزانہ صبح تقریباً 11 بجے ایک خاص پھل کھایا جائے تو وہ کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھنے، وزن میں کمی لانے اور بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اور وہ پھل ہے کیلا۔

برطانوی اخبار دی مرر کے مطابق خون میں کولیسٹرول کی بلند اور مسلسل سطح خطرناک ثابت ہوسکتی ہے، کیونکہ اس سے شریانوں کی دیواروں پر چربی جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے، جس سے خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ نتیجتاً دل پر دباؤ بڑھ جاتا ہے اور دل کے دورے، فالج یا دیگر قلبی امراض کا خطرہ زیادہ ہو جاتا ہے۔

برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کے ماہرین قلب کے مطابق:“اگر خون کا دباؤ بہت زیادہ ہو جائے تو یہ خون کی نالیوں، دل اور دیگر اہم اعضا جیسے دماغ، گردے اور آنکھوں پر دباؤ ڈالتا ہے۔ اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ سنگین بیماریوں جیسے دل کی بیماریوں اور فالج کے امکانات میں اضافہ کر دیتا ہے۔”

مزید یہ کہ اضافی وزن اور کولیسٹرول کا باہمی تعلق بھی صحت کے لیے خطرناک ہے۔ موٹاپا نہ صرف ذیابطیس (ٹائپ 2) اور کینسر کی مخصوص اقسام کے خطرے کو بڑھاتا ہے بلکہ سانس لینے میں دشواری، جسمانی حرکت میں رکاوٹ اور ذہنی و نفسیاتی صحت پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک کیلا روزانہ صبح 11 بجے کھانے کی عادت دل کے لیے ایک سادہ مگر مؤثر قدم ہو سکتا ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے