ایک چینی شہری نے بتایا کہ اسپین میں ان کے ملک کے بزرگ افراد کم کیوں نظر آتے ہیں

میڈرڈ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین میں چینی برادری کی تعداد خاصی زیادہ ہے، لیکن عام طور پر بزرگ چینی افراد بہت کم دکھائی دیتے ہیں۔ اسپین میں غیر ملکی آبادی تقریباً 52 لاکھ ہے، جن میں چینی شہریوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ یہ لوگ عام طور پر ریستورانوں، دکانوں اور دیگر کاروباروں میں کام کرتے نظر آتے ہیں۔ تاہم، ان میں زیادہ تر نوجوان یا درمیانی عمر کے لوگ ہوتے ہیں، جس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر چینی بزرگ کہاں ہیں؟
یہی سوال ایک چینی نژاد نوجوان ٹک ٹاک صارف @pomelochino2 نے اٹھایا: “چینی بوڑھے کہاں ہیں؟ وہ مرتے کہاں ہیں؟”۔ اس ویڈیو نے لاکھوں افراد کی توجہ حاصل کی اور کئی لوگوں کے لیے ایک عام مگر دلچسپ تجسس کا جواب بن گیا۔
نوجوان کے مطابق، زیادہ تر چینی بزرگ اپنی زندگی کے آخری سال اپنے وطن واپس جا کر گزارتے ہیں۔ “روایتی لوگ اپنی زمین پر مرنے کے لیے چین لوٹ جاتے ہیں”، اس نے بتایا۔ ان میں سے بیشتر کے اپنے گاؤں یا شہروں میں پہلے سے ہی قبریں یا تدفین کے مقامات موجود ہوتے ہیں، اس لیے وہ اپنی زندگی کا اختتام اپنے ملک میں ہی چاہتے ہیں۔
یہ رجحان زیادہ تر پرانی نسلوں میں پایا جاتا ہے، جو اپنی سرزمین سے گہری جذباتی وابستگی رکھتی ہیں۔ تاہم، نوجوان نسل میں یہ سوچ بدل رہی ہے۔ ٹک ٹاکر کے بقول: “ہماری اور آنے والی نسلیں اب اسپین کی زندگی سے مانوس ہو چکی ہیں۔ ہم میں سے بہت سے لوگ یہیں اپنے آخری دن گزارنا اور یہیں دفن ہونا پسند کریں گے۔”
یہی تبدیلی دیگر یورپی ممالک جیسے فرانس میں پہلے ہی آ چکی ہے، جہاں چینی برادری اسپین کے مقابلے میں کئی دہائیوں سے موجود ہے۔ نوجوان کا کہنا ہے، “وقت کے ساتھ یہی رجحان اسپین میں بھی عام ہو جائے گا، اور لوگ کہیں گے: میں نے اپنی زندگی یہیں گزاری ہے، اب یہیں اسے مکمل کرتا ہوں۔”