“کبھی کبھار نقد ادائیگیاں وصول کیں، مگر یہ قانونی تھیں”پیدرو سانچیز

میڈرڈ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچیز نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے “کبھی کبھار” بطور سیکرٹری جنرل سوشلسٹ پارٹی (PSOE) کے، پارٹی کی طرف سے نقد ادائیگی حاصل کی تاکہ وہ اپنے پیشگی کیے گئے اخراجات کو پورا کر سکیں۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ یہ ایک مکمل طور پر قانونی طریقہ کار ہے جو اداروں اور کمپنیوں میں بھی رائج ہے۔
سانچیز نے منگل کے روز ریڈیو پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا،“بطور سیکرٹری جنرل، میرے لیے یہ معمول کی بات نہیں تھی، لیکن یقینی طور پر کبھی کسی موقع پر ایسی ادائیگی ہوئی ہوگی۔”
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب گواردیا سیول کی یونتاد سنترال اوپراتیوا (UCO) کی رپورٹ میں سابق وزیر اور پارٹی کے سابق تنظیمی سیکرٹری خوسے لوئس آبالوس کی مالی صورتحال پر سوالات اٹھائے گئے تھے، جن میں بتایا گیا کہ اخراجات کی ادائیگی اکثر نقد رقم سے کی جاتی تھی۔
رپورٹ کے مطابق، 2014 سے اب تک سانتوس سر دان کو بھی 30 ہزار یورو سے زائد رقم 80 سے زیادہ نقد ادائیگیوں کی صورت میں دی گئی۔
پیدرو سانچیز نے وضاحت کی کہ “یہ رقم پارٹی کے باضابطہ کھاتوں سے اخراجات کی ادائیگی کے لیے دی جاتی ہے، اس میں کسی غیر قانونی فنڈ یا خفیہ اکاؤنٹ کا کوئی تعلق نہیں۔” انہوں نے کہا،“اہم بات یہ ہے کہ سب کچھ قانون کے مطابق ہو۔ اگر ادائیگی نقد ہے لیکن قانونی دائرے میں ہے، تو یہ قابل اعتراض نہیں۔”
انہوں نے حزبِ مخالف پاپولر پارٹی (PP) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ“جب پاپولر پارٹی نقد رقم کو کالا دھن کہتی ہے تو دراصل ان کا لاشعور بولتا ہے۔”
سانچیز نے زور دیا کہ UCO کی رپورٹ میں پارٹی کی کسی غیر قانونی فنڈنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا، بلکہ تمام اخراجات باقاعدہ طور پر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب، وزیراعظم نے سابق وزیر آبالوس اور تنظیمی سیکرٹری سر دان کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے ان کے درمیان کسی “مردانہ یا غیر اخلاقی رویے” کا مشاہدہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا،“میں نے کبھی کوئی ایسا رویہ نہیں دیکھا، لیکن اگر یہ باتیں درست ہیں تو مجھے سخت مایوسی ہوئی ہے۔ میں خواتین سے ایک بار پھر معذرت خواہ ہوں۔”
انہوں نے بتایا کہ PSOE نے ایسے تمام ارکان کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جو جسم فروشی سے منسلک پائے جائیں، تاکہ تنظیمی اخلاقیات کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
آخر میں سانچیز نے کہا کہ انہوں نے بدعنوانی کے الزامات پر “سخت اور فوری فیصلے” کیے، جن میں آبالوس کی پارٹی سے برطرفی بھی شامل ہے، اور وہ عدالتی تحقیقات کے مکمل ہونے تک “بے گناہی کے اصول” کا احترام کرتے ہیں۔