امن کا مطلب یہ نہیں کہ ظلم بھلا دیا جائے۔ سانچز

IMG_1792

میڈرڈ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)سانچز نے کہا کہ مصر میں پیر کے روز ہونے والا معاہدہ “ایک موقع کی کھڑکی” ہے جو خطے میں استحکام لا سکتا ہے، لیکن امن کا یہ عمل فلسطینی عوام کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ فائر بندی کے ساتھ ساتھ انسانی امداد کی فراہمی اور یرغمالیوں کی رہائی مثبت قدم ہے، مگر اسے پائیدار امن میں بدلنا ابھی باقی ہے۔

وزیراعظم نے زور دیا کہ امن کے عمل میں صرف غزہ ہی نہیں بلکہ مغربی کنارے (Cisjordania) کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ “امن کا مطلب یہ نہیں کہ ظلم بھلا دیا جائے۔ اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ مجرموں کو چھوٹ مل جائے۔” سانچز نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں جاری ان مقدمات کی حمایت کی جو غزہ میں مبینہ “نسل کشی” کے ذمہ داروں کے خلاف چل رہے ہیں۔

سانچز نے کہا کہ انہوں نے ماضی میں اقوام متحدہ کے تحت بوسنیا میں کام کرتے ہوئے سیکھا کہ “امن اور انصاف ایک دوسرے کے بغیر نامکمل ہیں”۔ ان کے مطابق، غزہ کے امن منصوبے کے حوالے سے اب بھی “بہت سے سوالات” باقی ہیں، جن میں سب سے اہم “حکمرانی اور بین الاقوامی ضمانت” کے امور ہیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے