بارسلونا میں ہڑتالوں اور اجتماعی تحریکوں کی تاریخ۔۔تحریر۔آئیوی رید بارسلونا،ترجمہ وترتیب ڈاکٹرقمرفاروق

IMG_1834

بارسلونا کے طلبہ اور مزدور آج فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے عام ہڑتال کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ احتجاج کاتالونیا میں مزدور تحریکوں کی ایک طویل تاریخی روایت کا تسلسل ہے۔

یہ ہڑتال کئی ہفتوں سے طے شدہ تھی اور اس کا اعلان اس وقت آیا ہے جب بارسلونا میں اسرائیل کی جانب سے “گلوبل سُمُود فلوٹیلا” کو روکے جانے کے خلاف بڑے مظاہرے کیے گئے۔ اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز میں صحت کے شعبے کے ملازمین کی سب سے بڑی یونین نے بھی بہتر کام کی شرائط کے لیے ہڑتال کی تھی۔

یونیورسٹی آف بارسلونا کے محقق بریندن فان بریزن نے کہا کہ کاتالونیا کی جدید تاریخ میں مزدور تحریکوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

صنعتی دور، انارکسٹ نظریات اور فرانکو کی آمریت

فان بریزن کے مطابق بارسلونا میں صنعتی جدوجہد کی بنیاد اُس وقت رکھی گئی جب شہر نے اسپین میں صنعتی انقلاب کی قیادت کی۔ یہاں ملک کا پہلا بھاپ سے چلنے والا کارخانہ قائم ہوا، جسے بعد میں 1835 کی عوامی بغاوت کے دوران تباہ کر دیا گیا۔

1855 میں اسپین کی پہلی عام ہڑتال بھی کاتالونیا میں ہوئی، جس کے نتیجے میں مزدور انجمنوں پر عائد پابندی ختم کر دی گئی۔

1868 میں بادشاہت کے خاتمے کے بعد “سِسینیو ڈیموکریٹیکو” کے دور میں مزدور تنظیموں نے “انٹرنیشنل ورکنگ مین ایسوسی ایشن” (پہلی بین الاقوامی مزدور تنظیم) کی بنیاد رکھی۔ اسی زمانے میں اطالوی انارکسٹ جوسیپ فانیلی نے روسی مفکر میخائل بیکونن کے انارکسٹ نظریات کو ہسپانوی مزدور طبقے میں متعارف کرایا، جس نے کاتالونیا کی سیاست میں گہرا اثر چھوڑا۔یہی نظریہ بعد میں بارسلونا کی انقلابی سوچ کی بنیاد بنا اور 1936 کی ہسپانوی خانہ جنگی تک غالب رہا۔

پہلی عالمی جنگ کے دوران اسپین غیر جانب دار رہا، جس سے مزدور تحریکوں کو مزید قوت ملی۔ 1918 کی “خواتین کی بغاوت” میں خواتین نے نمایاں کردار ادا کیا۔ اگلے سال “لا کنادینکا” کمپنی کے خلاف ہونے والی ہڑتال کے نتیجے میں اسپین دنیا کا پہلا ملک بن گیا جہاں آٹھ گھنٹے کا کام کا دن قانونی طور پر تسلیم کیا گیا۔

1930 کی دہائی میں مزدور تحریک عروج پر تھی۔ 1934 میں دائیں بازو کی جماعت CEDA کے خلاف عام ہڑتال اور مختصر عرصے کے لیے “کاتالونیائی ریاست” کے اعلان نے مزدور طاقت کو ظاہر کیا۔ اسی دوران آستوریاس میں مزدور بغاوت کو جنرل فرانکو نے کچل دیا۔

فرانکو 1939 میں اقتدار میں آیا اور آزاد مزدور تحریکوں پر سخت پابندیاں لگا دیں۔ تاہم 1950 کی دہائی میں امریکہ سے معاشی تعلقات بحال ہونے کے بعد مزدور تحریک دوبارہ منظم ہونا شروع ہوئی، اگرچہ اس وقت تک یہ سرگرمیاں خفیہ رہیں۔

فرانکو کی موت کے بعد 1975 میں مزدور تنظیموں اور طلبہ گروپوں نے دوبارہ اپنے حقوق کی جدوجہد شروع کی اور مستقبل کی تحریکوں کے لیے بنیاد رکھی۔

موجودہ دور کی تحریکیں

فان بریزن کے مطابق بارسلونا کی تحریکیں ہمیشہ اپنی کاتالونیائی شناخت کے ساتھ ابھرتی ہیں۔ یہی شناخت آج کے نوجوانوں میں فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا جذبہ پیدا کر رہی ہے۔

موجودہ طلبہ، جنہوں نے 2017 کی کاتالونیائی آزادی تحریک کے دوران سیاسی جدوجہد دیکھی، آج اسی روایت کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ بارسلونا میں شہری تنظیموں اور ثقافتی انجمنوں کی مضبوط روایت نے بھی اجتماعی عمل کو فروغ دیا ہے۔

تحقیقات کے مطابق کاتالونیا میں مزدور یونینوں کی حمایت اسپین کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں پانچ سے سات فیصد زیادہ ہے۔ تاہم یونینوں میں باقاعدہ رکنیت کم ہے کیونکہ بیشتر مزدور اجتماعی معاہدوں کے تحت پہلے ہی تحفظ حاصل کرتے ہیں۔

بدھ کے روز ہڑتال کی اپیل کرنے والی یونینوں میں “لا انترسِنڈیکل” (آزادی پسند یونین)، انارکسٹ CNT، اور بڑی ہسپانوی یونینوں کی کاتالونیا کی شاخیں CGT، CCOO اور UGT شامل ہیں۔

یہ عام ہڑتال پورے اسپین میں بڑے پیمانے پر کام بند ہونے کا باعث بننے کی توقع ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے