بارسلونا میں فلسطین کے حق میں مظاہرے کے دوران جھڑپیں، 15 افراد گرفتار، فاسٹ فوڈ مراکز پر حملے اور کنٹینر نذرِ آتش

بارسلونا (دوست نیوز)بدھ کے روز اسپین میں فلسطین کے حق میں عام ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کے دوران بارسلونا میں حالات کشیدہ ہو گئے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ کئی مقامات پر فاسٹ فوڈ ریستورانوں پر حملے اور کچرے کے کنٹینر جلانے کے واقعات پیش آئے۔

پولیس کے مطابق مظاہرے میں تقریباً 13 ہزار افراد شریک تھے، جبکہ منتظمین کا کہنا ہے کہ شرکت کرنے والوں کی تعداد 50 ہزار سے زائد تھی۔

شام چھ بجے سانتس اسٹیشن سے مارچ شروع ہوا جو تاراگونا اسٹریٹ سے گزرتا ہوا اسرائیلی قونصل خانے کی جانب بڑھا۔ مارچ کے دوران کچھ مشتعل عناصر نے برگر کنگ کے ایک ریستوران پر حملہ کر کے کھڑکیاں توڑ دیں، شعلے بھڑکائے اور سڑکوں پر ملبہ پھینکا۔

پولیس کے مطابق زیادہ تر مظاہرین پرامن رہے، تاہم چند گروپوں نے ہنگامہ آرائی کی۔ علاقے میں کئی کنٹینر اور ایک کھجور کا درخت بھی آگ کی لپیٹ میں آ گئے۔

شام آٹھ بجے کے قریب جب مارچ قونصل خانے کے قریب پہنچا تو پولیس اور مظاہرین کے درمیان دوبارہ جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ پولیس نے ہجوم کو پیچھے ہٹانے کے لیے دوبارہ اسپرے کا استعمال کیا۔ ہنگاموں کے دوران کئی افراد زخمی ہوئے جنہیں موقع پر موجود امدادی عملے نے طبی امداد دی۔

مجموعی طور پر دن بھر بارسلونا اور منریسا میں ہزاروں افراد نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا، جبکہ پولیس نے ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے الزام میں 15 مظاہرین کو حراست میں لیا۔