بارسلونا کی عدالت نے پہلی بارمظاہروں کے دوران مظاہرین کو زخمی کرنے والے پولیس اہلکار کی عام معافی مسترد کردی، مقدمہ چلانے کا حکم

IMG_2710

بارسلونا(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین کی عدالت نے پہلی بار ایک موسوس دی اسکوادرا (Catalan پولیس) اہلکار کو عام معافی دینے سے انکار کردیا ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے “پروسس” (Catalan علیحدگی) کے فیصلے کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں ایک نوجوان کی ٹانگ پر فوم پروجیکٹائل فائر کیا تھا۔ عدالت نے اہلکار کے خلاف مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے۔

یہ فیصلہ بارسلونا کی آڈیئنس نے اس وقت سنایا جب متعلقہ جج نے اس کیس کو “پروسس” سے جڑے واقعات کی عمومی معافی کے تحت بند کردیا تھا۔ تاہم اپیل پر عدالت نے یہ فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار نے “فوم لانچر” استعمال کیا، حالانکہ اس کے استعمال کی شرائط پوری نہیں ہوتی تھیں۔

متاثرہ نوجوان کے مطابق وہ احتجاج میں شامل نہیں تھا بلکہ اپنے دوستوں کے ساتھ ایک دکان کے باہر مشروب پی رہا تھا جب پولیس کی جانب سے فائر کیا گیا پروجیکٹائل اس کی ٹانگ پر لگا۔ ایک دوسرا فوم پروجیکٹائل اس کی بیگ سے ٹکرایا۔

یہ واقعہ 18 اکتوبر 2019 کو پیش آیا تھا، جب “پروسس” مقدمے کے فیصلے کے بعد کاتالونیا میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ اصل فائر کرنے والے اہلکار کی شناخت ممکن نہ ہونے کے باعث مقدمہ اس کے سینئر افسر کے خلاف چلایا جا رہا ہے، جو اس کارروائی کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ موسوس پولیس کو فوم پروجیکٹائل صرف اس وقت استعمال کرنے کی اجازت ہے جب انہیں پتھروں، سخت اشیا، آتش گیر مواد یا پٹاخوں سے براہِ راست حملے کا سامنا ہو جو ان کی جان یا جسمانی سلامتی کے لیے خطرہ بنے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ مقدمے میں ایسی کوئی صورتحال نہیں تھی، اس لیے پولیس کے فوم ہتھیار کے استعمال کو غیرمجاز سمجھا جاتا ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے