میڈرڈ میں تین کمسن بہنیں اپنے دادا کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا نشانہ
Screenshot
میڈرڈ: اپنے ہی دادا (جو ان کی دادی کا پارٹنر تھا)کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی تین بچیوں کو نفسیاتی علاج کے لیے جانا پڑا ہے جبکہ سب سے بڑی بہن نے تعلیم چھوڑ دی ہے۔ بچیوں کی ماں کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے ان کی زندگیاں تباہ کر کے رکھ دی ہیں۔
عدالت میں پیش ہونے والے رپورٹس کے مطابق دو بچیوں کے بالوں میں کوکین کی کم مقدار پائی گئی۔ ماں کا الزام ہے کہ دادا انہیں ڈرا کر اور نشے کی حالت میں زیادتی کرتا تھا۔بچیوں نے عدالت میں بتایا کہ انہیں ایسا مشروب پلایا جاتا تھا جس کا ذائقہ بہت برا تھا اور سفید گولیاں کھلائی جاتی تھیں، جس کے بعد انہیں کچھ یاد نہیں رہتا تھا۔
مبینہ مجرم نے ایک آڈیو میسج میں تسلیم کیا تھا کہ وہ اپنی سب سے بڑی پوتی کا "دیوانہ” اور "عاشق” ہے۔
یہ واقعات 2020 کے آخر سے لے کر اگست 2022 تک میڈرڈ کے قصبے سیرانیلوس ڈیل ویلی میں رونما ہوئے۔پراسیکیوشن نے ملزم دادا کے خلاف تینوں بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی، دھمکیوں اور Exhibicionism (عریاں نمائش) کے مقدمات درج کرتے ہوئے 72 سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا ہے۔
· دوسرے ملزم کے خلاف 19 سال قید کی سزا مانگی گئی ہے۔