الیکشن سے ثابت ہوگیا صرف اقتدار کا سوچیں گے تو ملک نہیں چلے گا، شاہد خاقان
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن سے ثابت ہوگیا کہ صرف اقتدار کا سوچیں گے تو ملک نہیں چلے گا، وہ لیڈرشپ نظر نہیں آتی جو مسائل حل کرسکے۔
کراچی میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے مشترکہ طور پر میڈیا سے گفتگو کی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو غیر ذمہ دار ہیں انہیں اندازہ ہوگیا کہ ایسے ملک نہیں چلے گا، کسی جماعت نے الیکشن مہم میں مسائل کے حل کی بات نہیں کی، مشکل یہ ہے کہ ہر جماعت اور سیاسی رہنما اقتدار میں رہا ہے، جو حالات ہیں ہمیں اندازہ نہیں وہ سوچ نظر نہیں آتی جو ملک کو آگے لے کر جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کو احساس ہی نہیں کہ ملکی مسائل کا حل کیا ہے، جو حکومت چوری کے ووٹوں سے آئے وہ کیا پرفارم کرے گی، اخلاقی جواز نہیں ہوگا تو ملک نہیں چل سکتا۔
اس موقع پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو احساس ہی نہیں کہ ملکی مسائل کا حل کیا ہے، غیر یقینی صورتحال کے سبب ملک میں بیرونِ ملک سے سرمایہ کاری نہیں آتی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ رواں سال 80 لاکھ بچے پیدا ہوں گے جبکہ 2 کروڑ سے زائد بچے اسکولوں میں نہیں، بلدیاتی حکومتوں کے پاس اختیارات نہیں سیاسی جماعتیں حکومت کرتی ہیں خدمت نہیں، غیر یقینی صورتحال کے سبب ملک میں بیرون ملک سے سرمایہ کاری نہیں آتی۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ 1990 کی دہائی میں پاکستان ویتنام کے برابر برآمدات کرتا تھا، آج ویتنام کی برآمدات پاکستان سے 11 گنا زیادہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اچانک کمشنر راولپنڈی کا ضمیر جاگا، عموماً ضمیر ایسے نہیں جاگتا، سیاستدان کے پاس بندوق نہیں ہوتی، کسی سیاسی جماعت کے پاس کوئی پروگرام نہیں، نوکری کہاں سے دیں گے، پی ٹی آئی نے اس لیے ووٹ لیے کیوں کہ ان کے لیڈر کے خلاف کیسز بنے۔