بادشاہ فلپ ششم اور ملکہ لیتیزیا 11 سے 13 نومبر تک چین کا پہلا سرکاری دورہ کریں گے

Screenshot

Screenshot

دورہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹیجک شراکت کے قیام کے 20 سال مکمل ہونے پر اختتامی تقریب کی حیثیت رکھے گا

میڈرڈ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)ہسپانوی بادشاہ فلپ ششم اور ملکہ لیتیزیا 11 سے 13 نومبر تک چین کا اپنا پہلا سرکاری دورہ کریں گے، جہاں ان کا استقبال چینی صدر شی جن پنگ کریں گے۔ اس دورے کا مقصد اسپین اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے، جن میں گزشتہ چند برسوں کے دوران نئی جان پڑی ہے۔

وزارتِ خارجہ نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ “یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹیجک شراکت داری کے قیام کے 20 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقد کیا جا رہا ہے، اور اس سے سیاسی، معاشی اور ثقافتی روابط کو مزید فروغ دینے کا موقع ملے گا۔”

یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اسپین کے وزیراعظم پیدرو سانچیز گزشتہ دو برسوں میں تین بار چین کا دورہ کر چکے ہیں، اور حالیہ اپریل میں انہوں نے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی تھی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسپین چین کے ساتھ اپنے تعلقات، خصوصاً تجارتی توازن کے حوالے سے، مزید گہرے کرنے کا خواہاں ہے۔

دورے میں بادشاہ اور ملکہ کے ہمراہ وزیرِ خارجہ خوسے مانوئل آلباریس اور وزیرِ معیشت و تجارت کارلوس کوئیرپو بھی شریک ہوں گے، جب کہ متعدد معروف ہسپانوی کاروباری شخصیات بھی اس وفد کا حصہ ہوں گی۔

دورہ دو مراحل پر مشتمل ہوگا۔ شاہی جوڑا پہلے چینگدو (صوبہ سِچوان کا دارالحکومت) پہنچے گا، جو ایک غیر معمولی ترتیب ہے کیونکہ عام طور پر ریاستی دوروں کا آغاز بیجنگ سے ہوتا ہے۔ اسپین نے 2022 میں چینگدو میں اپنا پانچواں قونصل خانہ کھولا تھا، جب کہ گزشتہ اپریل سے یہاں سے میڈرڈ کے لیے براہِ راست پروازیں بھی شروع ہو چکی ہیں۔

12 نومبر کو بیجنگ میں چینی صدر شی جن پنگ اور خاتونِ اول پینگ لی یوان بادشاہ فلپ ششم اور ملکہ لیتیزیا کا باضابطہ استقبال کریں گے۔ بادشاہ فلپ ششم صدر شی، وزیراعظم لی چیانگ اور قومی عوامی اسمبلی کی مستقل کمیٹی کے سربراہ ژاؤ لیجی سے بھی ملاقات کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ عالمی امور، بالخصوص یوکرین تنازع اور مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر بھی بات چیت متوقع ہے۔

سیاسی ملاقاتوں کے علاوہ دورے کے دوران اقتصادی پہلو بھی نمایاں ہوں گے۔ شاہی جوڑا چینگدو اور بیجنگ دونوں شہروں میں کاروباری اجلاسوں میں شرکت کرے گا جن میں ہسپانوی اور چینی کمپنیوں کے نمائندے شریک ہوں گے۔

حکومت کی ترجیح ہے کہ تجارتی خسارہ کم کیا جائے، اسپین کی کمپنیوں کے لیے چینی منڈی میں رسائی بہتر بنائی جائے، اور ساتھ ہی چینی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے۔

ثقافتی پروگرام بھی اس دورے کا حصہ ہوں گے، جن کی تفصیلات چینی حکومت کے ساتھ طے کی جا رہی ہیں۔ چین میں ہسپانوی زبان کے حوالے سے دلچسپی بڑھ رہی ہے؛ ملک میں دو انسٹی ٹیوٹ سروینتس (بیجنگ اور شنگھائی) کام کر رہے ہیں اور تقریباً 60 ہزار طلبہ ہسپانوی زبان سیکھ رہے ہیں۔

یہ شاہی جوڑے کا چین کا پہلا ریاستی دورہ ضرور ہوگا، لیکن وہ اس سے قبل 2006 میں سرکاری دورے پر چین جا چکے ہیں۔ اس وقت انہوں نے بیجنگ اور شنگھائی کا دورہ کیا تھا۔

آخری بار اسپین کی سطح پر اس نوعیت کا دورہ 2007 میں ہوا تھا، جب بادشاہ خوان کارلوس اوّل اور ملکہ صوفیہ نے “چین میں اسپین کا سال” منایا تھا۔

چینی صدر شی جن پنگ نے آخری بار نومبر 2018 میں اسپین کا سرکاری دورہ کیا تھا۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے