کرایوں میں مسلسل اضافہ ،طالب علم یونیورسٹیوں سے دورقصبوں میں رہنے پر مجبور
Screenshot
بارسلونا (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)کرایوں میں مسلسل اضافے نے اسپین کے نوجوانوں کو بڑے شہروں سے باہر دھکیل دیا ہے۔ 20 سالہ طالبہ کارلا پامیس بھی انہی میں سے ایک ہے، جو روزانہ چار گھنٹے سفر کرتی ہے تاکہ بارسلونا میں رہائش اختیار کیے بغیر اپنی تعلیم جاری رکھ سکے۔
کارلا کالافییل (تاراگونا) میں رہتی ہے اور یونیورسٹی آف بارسلونا میں زیرِ تعلیم ہے۔ وہ روزانہ دو گھنٹے کی ٹرین سے یونیورسٹی جاتی ہے اور اتنا ہی وقت واپس آنے میں لگتا ہے۔ کارلا نے ایک ٹی وی انٹرویو میں بتایا: “اگر سب کچھ ٹھیک رہے تو دو گھنٹے جانا اور دو گھنٹے آنا پڑتا ہے۔ یہ بہت تھکا دینے والا ہے۔”
کارلا کے مطابق، “بارسلونا میں اگر پانچ لوگوں کے ساتھ ایک اپارٹمنٹ شیئر کرو تو کم از کم 600 یورو دینا پڑتا ہے، جب کہ کالافییل میں 700 یورو میں پورا فلیٹ مل سکتا ہے۔” یہی وجہ ہے کہ درجنوں طلبہ اور نوجوان پیشہ ور اب شہر کے بجائے اردگرد کے علاقوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق، بارسلونا میں کرایہ اوسطاً 24 یورو فی مربع میٹر تک پہنچ چکا ہے، یعنی ایک عام فلیٹ کا کرایہ 1900 یورو ماہانہ سے زیادہ ہے۔ دوسری جانب کالافییل جیسے قصبوں میں یہی کرایہ 900 یورو کے قریب ہے، جو آدھے سے بھی کم ہے۔
کارلا کا کہنا ہے کہ روزانہ کا سفر اسے جسمانی اور ذہنی طور پر تھکا دیتا ہے۔ “مسلسل تاخیر، انتظار اور طویل سفر سے دن بہت لمبا ہو جاتا ہے۔ کبھی کبھی دل کرتا ہے سب چھوڑ دوں، لیکن پڑھائی ضروری ہے۔”
کالافییل سے بارسلونا سانتس اسٹیشن تک ٹرین کا وقت تقریباً 70 منٹ ہے، مگر تاخیر اور منتقلیوں کے باعث سفر اکثر اس سے کہیں زیادہ طویل ہو جاتا ہے۔ آمدورفت کا خرچ بھی کم نہیں — ہر طرف کا ٹکٹ تقریباً 6 یورو ہے، یعنی 200 یورو ماہانہ صرف سفر پر خرچ ہو جاتے ہیں۔
کارلا کا خواب سادہ ہے: “بس اتنا کہ دو لوگوں کے ساتھ کوئی چھوٹا سا فلیٹ مل جائے اور یونیورسٹی قریب ہو۔” مگر 2025 کی بارسلونا میں یہ خواہش ایک خواب بن چکی ہے۔
بڑھتے ہوئے کرایوں، محدود عوامی رہائش اور سیاحتی اپارٹمنٹس کے دباؤ نے نوجوانوں کو شہروں سے باہر دھکیل دیا ہے۔ بیشتر طلبہ اب ماطارو، سابدیل، تاراگونا اور حتیٰ کہ جیرونا سے روزانہ بارسلونا کا سفر کرتے ہیں۔
اگرچہ بلدیۂ بارسلونا نے سیاحتی لائسنسوں پر قابو پانے اور عوامی رہائش بڑھانے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے، مگر فہرستیں طویل اور قیمتیں بدستور زیادہ ہیں۔
کارلا ہر صبح سورج نکلنے سے پہلے اپنی کلاس کے لیے نکلتی ہے۔ تھکن کے باوجود وہ پُرعزم ہے۔ اس کے الفاظ میں: “یہ قربانی ہے، جو تم خود چنتے ہو۔”
یہ جملہ آج کی اسپینی نوجوان نسل کی حقیقت بن چکا ہے، جو خواب اور حقیقت کے درمیان کسی ٹرین میں سفر کر رہے۔