اسپین میں پروسٹیٹ کینسر کے علاج میں انقلابی پیش رفت: دو سال کا علاج اب ممکنہ طور پر چھ ماہ میں مکمل

Screenshot

Screenshot

میڈرڈ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین کے ماہرین نے ایک نیا طبی تجربہ شروع کیا ہے جس سے پروسٹیٹ کینسر کے علاج کی مدت دو سال سے گھٹ کر صرف چھ ماہ رہ سکتی ہے۔ اس تحقیق کو “یورونکور 06-24” کا نام دیا گیا ہے، جو ملک کے 17 اسپتالوں میں جاری ہے۔

یہ مطالعہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ اگر سرجری کے بعد مریضوں کو صرف چھ ماہ تک ہارمونی علاج دیا جائے تو اس کے نتائج دو سالہ علاج جتنے مؤثر ہو سکتے ہیں، جبکہ اس سے طویل علاج کے مضر اثرات بھی کم ہوں گے۔

تحقیق سوسائٹی اسپانیولا دی اونکولوجیا ریڈیوتھراپیکا (IRAD-SEOR) کی تحقیقی شاخ کے تحت کی جا رہی ہے۔ اب تک 240 سے زائد مریض شامل کیے جا چکے ہیں، اور مجموعی طور پر 534 مریضوں کی شمولیت متوقع ہے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب نومبر کو عالمی سطح پر “موویمبر” کے طور پر مردوں کی صحت کے شعور کا مہینہ منایا جا رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق، موجودہ علاج میں سرجری کے بعد ہارمونی تھراپی کے ساتھ ریڈیوتھراپی بھی دی جاتی ہے، جو مؤثر تو ہے مگر اس کے ضمنی اثرات جیسے مسلسل تھکن، پٹھوں اور ہڈیوں کی کمزوری، میٹابولک تبدیلیاں، جنسی مسائل، ذہنی دباؤ اور دل کی بیماریوں کا خطرہ شامل ہیں۔ علاج کی مدت میں کمی ان اثرات کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہے۔

تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے کہ ابتدائی نتائج حوصلہ افزا ہیں۔ زیادہ تر مریضوں میں بیماری پر قابو پایا گیا ہے اور کوئی سنگین ضمنی اثرات سامنے نہیں آئے۔ ان نتائج سے امید پیدا ہوئی ہے کہ مختصر علاج مستقبل میں ایک محفوظ اور مؤثر متبادل ثابت ہو سکتا ہے۔

مرکزی محقق اور جینیسس کیئر اسپین کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر فلیپے کونیاگو نے کہا:“ہم دیکھ رہے ہیں کہ مریض چھ ماہ کا علاج بہتر طور پر برداشت کر رہے ہیں، بیماری پر قابو بھی اچھا ہے، اور کوئی بڑی پیچیدگیاں نہیں ہوئیں۔ اگر آئندہ تجزیات میں یہی رجحان برقرار رہا تو یہ مردوں کی زندگیوں پر علاج کے بوجھ کو کم کرنے کا ایک نیا موقع ہوگا۔”

اس تحقیق کو گزشتہ چار برسوں میں IRAD-SEOR کی جانب سے تین تحقیقی گرانٹس مل چکی ہیں۔ تازہ ترین گرانٹ اس نومبر میں قومی سائنسی سمپوزیم کے دوران دی گئی۔

یہ منصوبہ ClinicalTrials.gov میں (NCT05781217) کے تحت رجسٹر ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے نتائج مستقبل میں بین الاقوامی طبی رہنما اصولوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر کونیاگو کے مطابق:“یہ دیکھنا خوش آئند ہے کہ اسپین کے 17 مراکز ایک مشترکہ مقصد کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ یہ صرف علاج میں پیش رفت نہیں بلکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسپین میں سائنسی تحقیق کا معیار عالمی سطح کا ہے۔”

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے