جرمنی میں خون سے گاڑیوں اور دیواروں پر نازی نشان بنانے والا شخص گرفتار
Screenshot
ہاناؤ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)جرمن پولیس نے ایک 31 سالہ رومانوی شہری کو حراست میں لے لیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے اپنی ہی خون سے گاڑیوں، ڈاک کے بکسوں اور عمارتوں کی دیواروں پر نازی علامتیں (ایسواسٹیکا) بنائیں۔ پولیس کے مطابق واقعہ وسطی جرمنی کے شہر ہاناؤ میں پیش آیا۔
حکام کے مطابق مذکورہ شخص کو اُس کے گھر سے گرفتار کیا گیا، جہاں وہ نشے کی حالت میں موجود تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس کے خلاف املاک کو نقصان پہنچانے اور ممنوعہ تنظیموں کی علامتوں کے استعمال کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، جو جرمنی میں ایک سنگین جرم ہے۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ اس کا یہ طرزِ عمل اُس کے کام کی جگہ پر پیش آنے والے کسی واقعے سے منسلک ہو سکتا ہے، اور اس کی نفسیاتی جانچ کرائی جائے گی۔
بدھ کی رات ایک شہری نے اپنی گاڑی کے بونٹ پر خون سے بنی نازی علامت دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی تھی۔ بعد ازاں، حکام کو علاقے میں تقریباً پچاس گاڑیاں ایسی حالت میں ملیں جن پر خون کے نشانات اور ایسواسٹیکا بنے ہوئے تھے۔
یہ واقعہ ہاناؤ میں خاص طور پر غم و غصے کا باعث بنا ہے، کیونکہ پانچ سال قبل اسی شہر میں ایک جرمن انتہاپسند نے فائرنگ کر کے دس افراد کو قتل کر دیا تھا، جن میں زیادہ تر غیر ملکی نژاد شہری شامل تھے، اس کے بعد اس نے اپنی ماں اور خود کو بھی گولی مار لی تھی۔
ہاناؤ کے میئر کلاوس کامنسکی نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’ایسا فعل گہری تشویش پیدا کرتا ہے، خاص طور پر اس شہر میں جو 19 فروری 2020 کے نسل پرستانہ حملے سے اب بھی متاثر ہے۔ نازی علامتوں کی اس شہر میں کوئی جگہ نہیں۔ ہم خوف یا نفرت کو پنپنے نہیں دیں گے۔‘‘