گزشتہ 17سالوں میں پہلی بار سننے کو ملا کہ آپ نے مائیک استعمال نہیں کرنا۔۔ڈاکٹرقمرفاروق

Screenshot 2024-12-22 at 9.04.31 PM

میں کئی سالوں سے بین القوامی اور یورپ میں سفر کرتا ہوں کئی ایک ائیر لائن اور بہت سے ائیر پورٹ سے سفر کیا ہے لیکن جو پیچیدگی علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر ہے وہ کہیں نہیں ہے بلکہ ہر ملک اپنے ائیر پورٹس کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کررہا ہے اور ساتھ ساتھ مسافروں کی سہولیات کو بھی مدنظر رکھا جارہا ہے۔

میڈیا کے ساتھ وابستہ ہونے کی وجہ سے ہینڈ کیری میں لیپ ٹاپ ،ٹی وی مائیک اور ایک چھوٹا اسٹینڈ ضرور رکھا ہوتا ہے۔ائیر پورٹس پر آپ کو کہا جاتا ہے کہ لیپ ٹاپ کو بیگ سے باہر نکال لیں ایک الگ ٹوکری میں رکھیں اور کبھی کبھی یہ بھی ہوتا ہے کہ بیگ اسکین ہونے کے بعد کہا جاتا ہے کہ اس میں مائیک ہے اسے چیک کرا دیں اس سے زیادہ کچھ نہیں

لیکن اب کی بار دسمبر24میں جب لاہور سے بارسلونا کے لئے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر پہنچا تو دل کو دھڑکا ہی لگا رہا کہ پتہ نہیں کب کیا ہو جائے۔ہمارے ایک دوست ہیں انہوں نے ایک نصیحت کی ہے کہ پاکستان میں کہیں بھی چاہے وہ ائیر پورٹ ہے،ریلوے اسٹیشن ہے وہاں پر اگر آپ کو کہا جائے کہ فلاں کام کرو تو فورا کرو وہاں اپنے یورپی ہونے یا اصول وضوابط پر بحث کی کوئی گنجائش نہیں ہے اگر بحث کرو گے قانون کی بات کرو گے تو ہو سکتا ہے آپ وہاں سے کہیں اور پہنچا دئیے جائیں اس لئے چہرے پر مسکراہٹ اور ہر بات میں ہاں جی ہاں جی کر کے اپنا کام کریں

پہلے تو لاہور ائیر پورٹ کا سسٹم ہی باقی تمام دنیا کے سسٹم سے الگ ہے دو بار آپ کے سامان کو اسکین کیا جائے گا اور دو محکمہ جات آپ کے بیگ کو کھول کر چیک کریں گے اور یہ سب کچھ بکنگ سے پہلے ہوگا اور اگر بکنگ کے وقت آپ کا سامان زیادہ ہوگیا تو وہ بیگ سے نکالنا پڑے گا یا بھاری بھر کم فیس دینا پڑے گی تب وہ آپ کے ساتھ جائے گا۔اگر آپ نکالنا چاہتے ہیں تو وہ باہر پہنچانا خود ایک بڑا مسئلہ ہے۔

جب آپ دوسری بار اپنا سامان اور خود کو اسکینر سے گزارتے ہیں تو اس وقت آپ بہت بڑے امتحان سے گزر رہے ہوتے ہیں ،لیپ ٹاپ تو نکالنا ہی ہے لیکن وہاں بھی آپ سے کہا جائے گا کہ الیکڑونکس کی تمام اشیاء نکال کر الگ ٹوکری میں رکھیں کیونکہ پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا تھا میں نے بیگ ویسے ہی رکھ دیا ،لیکن اسکین ہونے کے بعد مجھے دوبارہ واپس آنا پڑا اور تمام سامان نکال کررکھا جب اسکین ہوگیا تو ڈیوٹی پر موجود آفیسر نے کہا کہ آپ نے مائیک بیگ سے نہیں نکالنا اور نا اسے یہاں استعمال کرنا ہے اب اس کے پیچھے کیا حکمت تھی وہاں موجود تو مجھے سمجھ نہیں آئی

دوحہ قطر پہنچنے پر دوبارہ اسکین کر نے لئے جب مشین کے پاس پہنچے تو وہاں موجود سیکورٹی کے اہلکار نے کہاکہ بیگ سے کوئی چیز نہیں نکالنی یہاں تک کہ لیپ ٹاپ بھی نہیں نکالنا آپ کے ہاتھ میں صرف بورڈنگ پاس ہونا چاہیے وہ بھی وہیں مشین پر جب سامان رکھا گیا تو ساتھ ہی اسکین کر کے خود کو ظاہر کیا کہ میں خود ہی ہوں اس کے بعد مشین سے سامان گزر گیا اور میں اسکینر کے سامنے بازو پھیلائے کھڑا ہوگیا دس سیکنڈ میں وہاں موجود خاتون نے کہا کہ ٹھیک ہے گزر جائیں بس یہ چیکنگ تھی

قطر نے اپنے ائیر پورٹس پر جدید مشنری نصب کی ہے جس سے وقت کی بچت بھی ہوتی ہے اور مسافروں کو بھی کوئی تکلیف یا زحمت نہیں ہوتی یہی وجہ ہے کہ قطر اس وقت دنیا بھر میں اپنے جہاز اتار رہا ہے اور لوگ بھی اسے پسند کرتے ہیں اس کی گواہی دو پروازیں ہیں جو بھری ہوئی تھیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے