اسپین میں امیگریشن دفاتر کی اپائنٹمنٹس کا بلیک مارکیٹ، قیمتیں 50 سے 500 یورو تک پہنچ گئیں

Screenshot

Screenshot

بارسلونا(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین میں امیگریشن دفاتر میں اپائنٹمنٹ حاصل کرنا تارکینِ وطن کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ یونینز، امیگریشن وکلا اور CEAR کے مطابق سسٹم مکمل طور پر مفلوج ہے اور منظم گروہ تمام اپائنٹمنٹس پر قابض ہو چکے ہیں۔ ان گروہوں کی جانب سے بک کی گئی اپائنٹمنٹس سوشل میڈیا، ٹیلیگرام، فیس بک اور دیگر پلیٹ فارمز پر 50 سے 500 یورو تک فروخت کی جا رہی ہیں۔

کئی متاثرہ تارکینِ وطن نے بتایا کہ وہ مہینوں کوشش کے باوجود اپائنٹمنٹ حاصل نہ کر سکے۔ میڈرڈ کی پریدیلو اسٹریٹ پر واقع دفتر کے باہر قطار میں کھڑی سیلی، جو پروویژنل “تارخیتا روخا” کی تجدید کرنا چاہتی تھیں، کہتی ہیں کہ دو ماہ کی کوشش کے بعد انہیں 80 یورو دے کر اپائنٹمنٹ خریدنی پڑی۔ ایک اور خاتون، ماریہ، نے بتایا کہ انہیں 400 یورو ادا کرنا پڑے کیونکہ معاملہ انتہائی ضروری تھا۔

متعدد افراد روزانہ گھنٹوں ویب سائٹ کو ریفریش کرتے ہیں یا وزارتِ پالیسی ٹیریٹوریل پر کالز ملانے کی کوشش کرتے ہیں، مگر اپائنٹمنٹ نہ ملنے پر بالآخر بلیک مارکیٹ کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔ وکلا کے مطابق منظم گروہ کمپیوٹر بوٹس کی مدد سے روزانہ جاری ہونے والی تمام اپائنٹمنٹس فوراً بک کر لیتے ہیں اور پھر انہیں بیچ دیتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے بعد جب زیادہ تر خدمات آن لائن منتقل ہوئیں، تو اس بحران نے جنم لیا۔ بعض دفاتر میں افرادی قوت کم ہونے کے باعث صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ CEAR کے مطابق یہ ایک “ساختی مسئلہ” ہے کیونکہ اسپین میں سالانہ 1.6 سے 1.8 لاکھ تک پناہ کی درخواستیں جمع ہوتی ہیں اور حکام ان تمام معاملات کو سنبھالنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

تنظیم کے صدر موریسیو ولیانتے کے مطابق اس مسئلے کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنی پناہ کی درخواست کا اظہار وقت پر نہیں کر پاتے، جس کے باعث وہ سرکاری امداد، رہائش مراکز اور روزگار کے تربیتی پروگراموں سے بھی محروم رہتے ہیں۔

CEAR کے مطابق میڈرڈ، باسک ملک، کاتالونیا، ویلنسیا اور اندلس وہ علاقے ہیں جہاں اپائنٹمنٹ کا حصول سب سے زیادہ مشکل ہے۔ اداروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت اسٹاف میں اضافہ کرے، نظام کو مضبوط بنائے اور کم از کم اتنا آسان عمل متعارف کرے کہ درخواست گزار اپنی پناہ کی نیت ظاہر کر سکے اور انہیں قانونی تحفظ مل سکے۔

دوسری جانب UGT نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سسٹم کی مکمل آڈٹ کرائی جائے اور بوٹس کے استعمال کو روکنے کے لیے زیادہ مضبوط سیکیورٹی سسٹم، جدید CAPTCHA اور SMS ویری فیکیشن جیسے اقدامات کیے جائیں تاکہ اپائنٹمنٹ صرف حقیقی افراد ہی بک کر سکیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے